لاہور (وقائع نگار خصوصی/ آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے ضیاءلطیف کی بطور چیف ایگزیکٹو لیسکو تعیناتی کالعدم قرار دیدی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار انجینئر غضنفر علی خان کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ چیف ایگزیکٹیو لیسکو کی تعیناتی بورڈ آف گورنرز کی سفارشات کو مدنظر رکھ کر کی جاتی ہے لیکن ضیاءلطیف کی بطور چیف ایگزیکٹیو لیسکو تعیناتی وزارت پانی و بجلی کے بورڈ آف گورنرز کی سفارشات کے بغیر اہل امیدواروں کو نظرانداز کر کے سیاسی بنیاد پر کی گئی جو غیر قانونی اورغیرآئینی ہے۔ عدالت کے روبرو وزارت پانی وبجلی اور ضیاء لطیف کے وکلا موثر جواب نہ دے سکے جس کے بعد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ضیاءلطیف کی بطور چیف ایگزیکٹو لیسکو تعیناتی کالعدم قراردیتے ہوئے 16نومبر تک میرٹ پر نئے چیف ایگزیکٹیو لیسکو کی تقرری کا حکم دیدیا۔
لاہورہائیکورٹ نے چیف ایگزیکٹو لیسکو ضیاءلطیف کی تقرری کالعدم قرار دیدی
Nov 02, 2012