اٹارنی جنرل عرفان قادر نے سیکریٹری داخلہ کی پیش کردہ رپورٹ سپریم کورٹ میں پڑھ کر سنائی۔ رپورٹ کے مطابق عدالت کے عبوری حکم کے بعد تمام آئینی عہدیدار کام کر رہے ہیں، جمہوری حکومت چند ماہ میں اپنی مدت پوری کر رہی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاق نہیں چاہتا کہ محدوداورقوم پرستوں کانکتہ نظردیکھتے ہوئے صوبائی حکومت کوگھر بھیج دے ۔ رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں عدالتیں کام کر رہی ہیں، اسکول کھلے ہیں،اسپتالوں میں علاج ہو رہا ہے اور ترقیاتی کام مسلسل جاری ہیں ،تمام صوبائی ادارے کام کر رہے ہیں،کچھ صوبائی اداروں کی کارکردگی قابل اطمینان اور کچھ کی ٹھیک نہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ہمیں بھارت کی طرف دیکھنا چاہیے،کشمیر اور ناگا لینڈ میں خلفشار کے باوجود جمہوری حکومتیں چل رہی ہیں۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مالا کنڈ اور سوات آپریشن میں لاکھوں افراد بے گھر ہوئے حکومت نے انہیں بحال کیا کبھی ایمرجنسی لگانے کے بارے میں نہیں سوچا۔یہ کہنا غلط ہوگا کہ بلوچستان میںآئینی بریک ڈاؤن ہوگیا. عدالت کے عبوری حکم کا یہ مطلب نہیں کہ ایمرجنسی نافذ کردی جائے.
وزارت داخلہ نے بلوچستان میں سب اچھا ہے کہ رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی،رپورٹ کے مطابق تعلیمی ادارے کھلے ہیں،اسپتالوں میں علاج اورصوبے ترقیاتی کام بھی مسلسل جاری ہیں۔
Nov 02, 2012 | 17:46