ہفتہ ‘ 27 ذی الحج 1434ھ ‘ 2 نومبر2013ئ

ہفتہ ‘ 27 ذی الحج 1434ھ ‘ 2 نومبر2013ئ

Nov 02, 2013

اشتہار برائے تلاش گمشدہ وزیراعظم پاکستان و وزیر اعلیٰ پنجاب !
ہمیں یہ اشتہار مفادِ عامہ کے تحت عوام کی جانب ے موصول ہوا ہے کیونکہ پاکستانی عوام میاں صاحبان کا چہرہ دیکھنے کو ترس گئے ہیں۔ میاں صاحبان اللہ کیلئے ملک واپس آ جائیں عوام آپ کو کچھ نہیں کہیں گے اور آپکی ملک میں موجودگی پر ہی مطمئن ہو جائینگے اور ہمارے لئے بھی مفاد عامہ کے تحت موصول اس اشتہار کی اشاعت کی نوبت نہیں آئیگی۔ آپ ملک سے غائب ہیں لیکن آپ کے وزیر پٹرولیم نے 48 پیسے فی لیٹر پٹرول سستا کر کے عوام کی غربت کا تمسخر اڑایا ہے۔ ملک چوہدری نثار کے حوالے کرکے آپ دونوں بھائی بیرون ملک مزے کر رہے ہیں چوہدری نثار نے اپوزیشن کے ساتھ چھیڑ خانی کر کے اپنے خلاف تو سینٹ میں تحریک استحقاق جمع کروا لی ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کے واپس آتے آتے وہ کوئی اور چن چڑھا دیں۔ ویسے بھی وہ آپ بھائیوں سے کمال کی محبت کرتے ہیں انکی اس محبت میں ہی آپ نے مشرف کو پروموٹ کر کے اپنے پاﺅں پر کلہاڑی ماری تھی اب کہیں وہ آپ سے دوبارہ کوئی ایسا کام نہ کروا لیں لہٰذا پھونک پھونک کر قدم رکھیں۔
 میاں نواز شریف کو وزیراعظم بنے ابھی ”جمعہ جمعہ چار مہینے“ ہوئے ہیں جبکہ برطانیہ کا دورہ ان کا پانچواں غیر ملکی دورہ ہے۔ عوام نے انہیں سیر سپاٹے کرنے کیلئے تو ووٹ نہیں دئیے تھے بلکہ مہنگائی کی سولی پر لٹکے عوام نے انہیں مہنگائی کا پھندا گلے سے اتارنے کیلئے اسلام آباد پہنچایا تھا لیکن وہ اسلام آباد کی بجائے کبھی برطانیہ تو کبھی امریکہ میں پائے جاتے ہیں، ذوالفقار علی بھٹو نے اقتدار سنبھالنے کے اڑھائی سال بعد امریکہ کا دورہ کیا لیکن آنجناب کی ایک ٹانگ اسلام آباد میں ہوتی ہے تو دوسری کسی اور ملک میں۔
خادم پنجاب نے تو کمال ہی کر دیا ہے چین، ترکی، جرمنی سے ہوتے ہوئے وہ بھی اپنے برادرِ اکبر کے پاس لندن جا پہنچے۔ جناب یہ کوئی ہنی مون کا وقت تو نہیں ۔آٹا مہنگا ہونے سے روٹی بعض جگہوں پر 10 روپے میں فروخت ہو رہی ہے اور جناب کی آنیاں جانیاں ہی ختم نہیں ہو رہیں۔ خادم اعلیٰ کے اڑان بھرتے ہی پنجاب کا بینہ بھی ایسے غائب ہے جیسے گدھے کے سر سے سینگ غائب ہوتے ہیں۔ لہٰذا آپ دورے کو طول دینے کی بجائے اسے سمیٹ کر واپس آ جائیں جتنا خرچہ آپ کے دوروں پر آ رہا ہے اس سے سستی روٹی مل سکتی ہے اس لئے آپ ہمیں اشتہار گمشدگی کی اشاعت کی زحمت نہ ہی دیں تو بہتر ہے۔براہِ مہربانی واپس تشریف لے آئیں کیونکہ غریب عوام کا خزانہ مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتا۔
آپ کے دیدار کے منتظر
18 کروڑ پاکستانی عوام
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں بھارت رکاوٹ ہے : چوہدری ذکاءاشرف !
ہمیں یاد ہے سب ذرہ ذرہ
تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
سابق چیئرمین کرکٹ بورڈ اب نیند سے بیدار ہو رہے ہیں یا پھر مظلوم بننے کی کوشش میں ہیں۔ جناب یہی بات جب پہلے محب وطن لوگ کرتے تھے تو آپ یہ سُن کر سیخ پا ہو جاتے تھے۔ اقتدار کی کرسی بڑی ظالم ہوتی ہے اس پر بیٹھ کر انسان کی آنکھوں کے سامنے صرف ”مفاد“ ہوتا ہے تب حب الوطنی تلاش کرنے سے بھی نہیں ملتی۔ آپ نے سپر لیگ شروع کرنے کا اعلان کیا لیکن بھارت نے مختلف ممالک کے بورڈ پر دباﺅ ڈالا اور اسے بھی ناکام کر دیا تب آپ نے بھارت کے خلاف زبان بندی کر رکھی تھی، شکر ہے حب الوطنی نے انگڑائی لینا شروع کی ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی چیئرمینی ایک پُرکشش سیٹ ہے۔ وزیر شذیر اسکے سائے کے بھی برابر نہیںاسی بنا پر ذکاءاشرف کو سب اچھا نظر آتا تھا لیکن اب عہدہ جانے کے بعد ان کے پاس عقل بھی لوٹ آئی ہے اور حب الوطنی بھی، اس لئے انہیں کچھ کچھ یاد آ رہا ہے۔
 کاش یہ باتیں چیئرمین ہوتے ہوئے انہیں یاد آتیں تو آج ہمارے کرکٹ گراﺅنڈوں میں ویرانیوں نے ڈیرے نہ ڈال رکھے ہوتے۔
٭۔٭۔٭۔٭۔٭
52 نئے کیسز، پنجاب میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 891 ہو گئی !
2011ءمیں ڈینگی کی وبا پھوٹی تو خادمِ پنجاب نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر جنگی بنیادوں پر اس پر قابو پایا، تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی اور خصوصی کیمپ لگا کر ڈینگی کو بھگایا گیا تب مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے اپنی ٹیم کے ساتھ دن رات کام کر کے عوام کو باور کروایا تھا کہ پنجاب حکومت آپ کے ساتھ ہے لیکن اب کی بار وزیر صحت نظر آ رہے ہیں نہ انکی ٹیم۔ عوام کا کوئی پُرسان حال نہیں ہے، مریضوں کی تعداد 891 ہو چکی ہے لیکن ابھی تک اس تعداد کو بڑھنے سے روکا نہیں گیا۔
 خادم پنجاب خود بہت مصروف ہیں تو اپنے سابق مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کو یہ خصوصی اسائنمنٹ دیکر میدان میں اتار دیں، بہادر اور محنتی باپ کا فرزند ہے وہ شہریوں میں گھل مل کر ان کے دکھ سُکھ میں شریک ہو گا۔ محکمہ صحت کی 2011ءوالی ٹیم نے احسن انداز میں ڈینگی کے چیلنج کو چیلنج کر دیا تھا لیکن اب کی بار نہ جانے ٹیم تبدیل ہو چکی ہے یا پھر دلجمعی سے کام نہیں کیا جا رہا کچھ نہ کچھ دال میں کالا کالا ضرور ہے۔ عوام کو بھی ڈینگی کے تدارک کیلئے اپنی مدد آپ کے تحت کوششیں کرنی چاہئیں تاکہ اس موذی مرض پر مل جُل کر قابو پایا جا سکے۔
٭۔٭۔٭۔٭۔٭

مزیدخبریں