لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں صدارت کے عہدے پر شکست کھانے والے پروفیشنل گروپ کے امیدوار امان اللہ کنرانی بلوچ نے مسلم لیگ (ن)‘ مولانا فضل الرحمن اور سپریم کورٹ بار کی سابقہ صدر عاصمہ جہانگیر کے اتحاد کو اپنی ناکامی کی وجہ قرار دیا۔ گزشتہ روزپریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کے الیکشن پر اسٹیلشمنٹ نے ڈاکہ ڈالا۔ ہم وکلاءمیں جیت گئے‘ لیکن ریاست کے سامنے ہار گئے۔ انہوں نے کامیاب ہونے والے امیدواروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کاروں کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ مولانا فضل الرحمن اور عاصمہ جہانگیر کے اتحاد نے انکشاف کیا کہ معاشرے کے اندر دونوں کی جانب سے مذہبی اور سیکولر تضاد پیدا کرکے وہ اپنی دکان چمکاتے رہے۔ آج ان کے چہرے سے نقاب اتر گیا اور معلوم ہوا کہ وکلاءکے مضبوط اتحاد کو توڑنے کیلئے مغرب و مشرق قوموںاور حکومتوں کے آلہ کار ایک ہیں جو ملک میں ڈرون حملوں سمیت ملک میں مذہبی منافرت کے ذمہ دار ہیں۔
”سپریم کورٹ بار کے الیکشن نے فضل الرحمن‘ عاصمہ جہانگیر اتحاد بے نقاب کردیا“
”سپریم کورٹ بار کے الیکشن نے فضل الرحمن‘ عاصمہ جہانگیر اتحاد بے نقاب کردیا“
Nov 02, 2013