ہنگو + باجوڑ + پشاور (آن لائن + آئی این پی+ این این آئی) لوئر اورکزئی ا یجنسی میں دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا، 8 اہلکار شہید، 3 زخمی ہو گئے۔ جوابی کارروائی میں 24 دہشت گرد مارے گئے۔ ادھر باجوڑ میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک اہلکار شہید ہو گیا جبکہ پشاور میں پولیس کی بکتر بند گاڑی کے قریب بم دھماکہ ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ سکیورٹی حکام کے مطابق ہفتہ کی صبح لوئر اورکزئی کے علاقے شیریں درہ میں زدان سکیورٹی چیک پوسٹ پر اچانک دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔ گزشتہ روز بھی زدان چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک سکیورٹی اہلکار شہید ہوگیا تھا۔ واضح رہے لوئر اورکزئی کا علاقہ خیبر ایجنسی اور لوئر اورکزئی ایجنسی کا سرحدی علاقہ ہے اور خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر ون شروع ہونے کے بعد دہشت گرد روزانہ سکیورٹی فورسز پر حملے کررہے ہیں۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ جھڑپ میں مارے جانے والے دہشت گردوں کا تعلق کس گروہ سے تھا۔ زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر سنٹرل ملٹری ہسپتال ٹل منتقل کر دیا گیا۔ شہدا کی نماز جنازہ کے بعد انہیں ان کے آبائی علاقوں میں اعزازات کیساتھ روانہ کردیا گیا۔ علاوہ ازیں باجوڑ ایجنسی کی تحصیل ماموند کے علاقے قمرسر میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی گشت پر مامور تھی کہ اچانک گاڑی کے قریب زوردار ٹائم بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک لیویز اہلکار موقع پر شہید جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔ این این آئی کے مطابق اہلکار معمول کا پیدل گشت کر رہے تھے کہ سڑک کے کنارے نصب ریموٹ کنڑول بم ایک زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ دریں اثناءجاں بحق ہونیوالے لیویز اہلکار وہاب کی نماز جنازہ سول کالونی خار میں ادا کی گئی۔ دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی۔ پشاور کے تھانہ بڈھ بیر کے علاقے مےں پولیس کی بکتربند گاڑی پر حملہ کیا گیا تاہم کامیاب نہیں ہو سکا۔ بی بی سی کے مطابق یہ بھی اطلاعات ہیں کہ شدت پسند حملے کے بعد چند ایف سی کے اہلکاروں کو یرغمال بناکر ساتھ لے گئے۔ تاہم سرکاری طور پر ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔دریں اثناءخیبر ایجنسی میں باڑا کے علاقے میں سپاہ اور اکاخیل میں سکیورٹی فورسز کی فضائی کارروائی میں 14 شدت پسند ہلاک ہوگئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق کارروائی میں 8 شدت پسند زخمی ہوئے اور انکے متعدد ٹھکانے تبازہ ہوگئے۔ ہلاک ہونیوالوں میں کالعدم لشکر اسلام اور کالعدم تحریک طابان کے شدت پسند شامل ہیں۔ علاوہ ازیں سپین کبر میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 5 شدت پسند ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم تصدیق نہیں ہو سکی۔ نجی ٹی وی کے مطابق جھڑپ کے دوران 7سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔ زخمی افسر اور جوانوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا۔ اے پی پی کے مطابق سوات کے علاقے مٹہ میں نامعلوم افراد کی پولیس پر فائرنگ سے ایک اہلکار جاں بحق جبکہ 2بال بال بچ گئے جبکہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
ہنگو/ حملہ