محسن وال (نامہ نگار) محسن وال کے نواحی گائوں کے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کے نائب قاصد نے سکول کی تین طالبات کو بے آبرو کر دیا۔ محسن وال کے نواحی گائوں چک نمبر 108/15.L کے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کا نائب قاصد محمد زاہد ولد سردار آرائیں جو کہ دیہہ ہذا کا رہائشی ہے اور 6ماہ قبل اپنے والد کی ریٹائرڈمنٹ کی بنیاد پر تعینات ہوا ہے، نے سکول کے اوقات میں آٹھویں جماعت کی تین طالبات کو مختلف اوقات میں 2/2 سوروپے دیکر درندگی کا نشانہ بنا ڈالا۔ سکول کی ہیڈمسٹرس فضاء احسان نے نہ خود کوئی کارروائی کی بلکہ طالبات کو ڈرا دھمکا کر گھروں میں والدین کو بتانے سے روک دیا۔ طالبات کے والدین کو جب وقوعہ کے بارے میں علم ہواتو اکثر والدین نے اپنی بچیوں کو سکول بھیجنے سے انکار کر دیا۔ جب سکول کی ہیڈمسٹریس فضاء احسان سے رابطہ کیا گیا تو ہیڈمسٹریس نے کہا کہ یہ ہمارے گائوں اور سکول کا معاملہ ہے ہم خود ہی حل کر لیں گے۔ جب ای ڈی او ایجوکیشن خانیوال رائوشاہد اقبال اور ڈی او ایجوکیشن سیکنڈری خانیوال محمد سلیم بھٹی سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا ہمیں وقوعہ کے بارے میں علم نہیں، جب تک سکول کی ہیڈمسٹریس یا دیہات کے افراد کوئی درخواست نہیں دیتے ہم کوئی کارروائی نہیں کر سکتے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
محسن وال: سرکاری سکول کے چپڑاسی کی 3 طالبات سے زیادتی‘ ہیڈمسٹریس معاملہ دبانے کیلئے سرگرم، شہریوں کا کارروائی کا مطالبہ
Nov 02, 2014