خود کشی میں اضافہ،اکتوبر میں 3 اسرائیلی فوجی پھندے سے جھول گئے

مقبوضہ بیت المقدس (آن لائن ) اسرائیلی فوجی نفسیاتی امراض میں مبتلاء  ہوگئے فوجیوں میں خودکشی کے رحجان میں ا ضافہ ہونے لگاگزشتہ ایک مہینے کے دوران تین صیہونی فوجیوں نے خود کشی کی ہے۔ ایران کے سرکاری ریڈیو کی ایک رپورٹ کے مطابق  یہ تینوں صیہونی فوج کے اس دستے میں شامل تھے جس نے  غزہ پر مسلط کردہ صیہونی حکومت کی حالیہ جنگ کے دوران فلسطینیوں پر شدید ترین تشدد کیا تھا۔ صیہونی حکومت نے 8جولائی 2014ء سے غزہ پٹی پر اپنے حملے کا آغاز کیا تھا اور یہ حملے پچاس دنوں تک جاری رہے تھے۔ پچاس دنوں کے بعد 26اگست 2014ء کو فلسطینی گروہوں نے قاہرہ میں صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ بندی سے اتفاق کیا تھا۔ اگرچہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل اور فلسطینی گروہوں کے درمیان جنگ ختم ہو گئی لیکن صیہونی فوجیوں نے غزہ خصوصا عام شہریوں پر جو تشدد روا رکھا اس کے منفی نتائج ابھی تک صیہونی فوجی بھگت رہے ہیں۔ اسرائیل کے ٹی وی چینل نمبر دس نے رپورٹ دی ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران کم ازکم تین صیہونی فوجیوں نے خود کشی کر لی ہے۔ یہ وہ فوجی تھے جنھوں نے جنگ غزہ میں شرکت کی تھی۔ خبری ذرائع نے کہا ہے کہ یہ فوجی اس دستے میں شامل تھے جو غزہ پر بہیمانہ حملوں اور تشدد ڈھانے کے سلسلے میں شہرت رکھتا ہے۔ اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ غزہ پٹی پر اسرائیل کے حملوں کا ایک منفی نتیجہ فوجیوں اور ان کے خاندانوں کے  کے نفسیاتی مسائل پیدا ہونے کی صورت میں سانے آیاہے۔ اہم بات یہ ہے کہ جنگوں میں تشدد کی حد اور فوجیوں کی خودکشی کے اعداد و شمار کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سنہ دو ہزار میں لبنان کی استقامت سے شکست کھانے کے بعد صیہونی فوجیوں کے درمیان خودکشی کا رجحان پیدا ہوا۔ جس میں لبنان کی استقامت اور فلسطینی گروہوں سے مزید شکستیں کھانے کے بعد اضافہ ہوا۔  اسرائیل سے شائع ہونے والے اخبار ہآرتض نے 2012ء میں اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 2002ء سے لیکر 2012ء تک کے برسوں میں کم از کم 237صیہونی فوجیوں نے خود کشیاں کیں۔ دوسرے لفظوں میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ 2002ء سے 2014ء تک کی مدت میں ہر سال اوسطا 24صیہونی فوجیوں نے خود کشی کی۔ صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ کے تحقیقاتی مرکز نے 2013ء میں ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا کہ 2007ء سے 2013ء کے دوران 124صیہونی فوجیوں نے خود کشی کی۔ اہم بات یہ ہے  کہ متعدد جنگوں کے بعد صیہونی فوجیوں کے لئیپیدا ہونے والے نفسیاتی مسائل اس فوجیوں کے خاندانوں کی ناراضگی اور غم و غصے کا سبب بنے ہیں۔ ان خاندانوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج جنگ کے بعد صرف زخمیوں کا علاج کرتی ہے حالانکہ صیہونی فوجیوں کو جن نفسیاتی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ان کے جسموں پر آنے والے زخموں سے زیادہ سنگین ہوتے ہیں لیکن  صیہونی حکومت اس جانب کوئی توجہ نہیں دیتی ہے۔ 2007ء سے 2013ء تک کے عرصے میں خود کشی کرنے والے 37فیصد فلسطینی چونکہ دنیا کے دوسریعلاقوں سے نقل مکانی کرکے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں آئے ہیں اس  لئے کہا جاسکتا ہے کہ صیہونی فوجیوں کی نفسیاتی بیماریاں اور ان میں بڑھتا ہوا خود کشی کا رجحان مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے دنیا کے دوسرے علاقوں میں ان کی نقل مکانی کا ایک اہم سبب شمار ہوتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن