عمران کی 30 نومبر کی کال پر سیاسی حلقے سنجیدہ، بڑی تبدیلی نہ آنے پر اتفاق

لاہور (فرخ سعید خواجہ) عمران خان کی 30 نومبر کو اسلام آباد میں بڑے احتجاج کی کال کو سیاسی حلقوں میں سنجیدگی کے ساتھ لیا جا رہا ہے۔ اس بات پر لگ بھگ تمام سیاستدانوں کا اتفاق ہے کہ 30 نومبر کے احتجاج کے نتیجے میں کوئی بڑی تبدیلی آئے گی اور نہ ہی وزیراعظم نواز شریف کو مستعفی ہونے پر مجبور کیا جا سکے گا تاہم تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی پرامید ہیں کہ دھرنوں سے جو مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکے تھے ان میں 30 نومبر کے احتجاج سے کامیابی ملے گی۔ مسلم لیگ ن کے چیئرمین راجہ ظفر الحق کا کہنا ہے کہ 30 نومبر کو بھی کچھ نہیں ہونے والا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ بہتر یہی ہو گا کہ شفاف الیکشن کیلئے مل کر انتخابی اصلاحات کی جائیں۔ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومت کا کس بل نکل چکا ہے اب حکمرانی گرتی ہوئی دیوار میں 30 نومبر کا دھکا فیصلہ کن ثابت ہو گا۔ اعجاز الحق نے کہا کہ احتجاج کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے لیکن عمران سیدھے راستے سے بھٹک چکے ہیں۔
30 نومبر

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...