اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے نتائج نے 2013ءکے عام انتخابات کی شفافیت پر مہر تصدیق ثبت کردی۔پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کو واضح اکثریت حاصل ہو گئی جبکہ سندھ میں پیپلزپارٹی نے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔ پنجاب کے مرحلے میں قومی اسمبلی کے 54 حلقوں میں بلدیاتی انتخابات ہوئے۔ ان میں صرف 3 حلقوں میں 2013ءکے انتخابات میں تحریک انصاف، (ق) لیگ اور پیپلزپارٹی کو قومی اسمبلی کی ایک ایک نشست ملی تھی لیکن بلدیاتی انتخابات میں ان تین جماعتوں کو کم و بیش اسی تناسب سے نشستیں ملی ہیں۔ اگرچہ پنجاب میں بھی تشدد کے کچھ واقعات ہوئے لیکن مجموعی طور پر پنجاب میں خیبر پی کے مقابلے میں کہیں بہتر انداز میں بلدیاتی انتخابات ہوئے۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں مسلم لیگ (ن) میں ڈسپلن کا فقدان دیکھنے میں آیا۔ متعددد شہروں میں مسلم لیگی کارکن آزاد امیدوار کے طور پر کھڑے ہوگئے۔ پنجاب میں کامیاب 1200 سے زائد امیدواروں میں سے بیشتر کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے، تحریک انصاف جو پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے بعد دوسری پوزیشن میں نظر آتی تھی اب بلدیاتی انتخابات میں دوسرے اور تیسرے مراحل میں اسکی کامیابی معدوم ہو گئی ہے۔ پنجاب کے 12 اضلاع میں مسلم لیگ (ن) اور سندھ میں پیپلزپارٹی کے امیدوار ہی بلدیاتی اداروں کے سربراہ منتخب ہوں گے۔ پنجاب میں قدآور شخصیات کے نامزد کردہ امیدوار بھی شکست سے دوچار ہو گئے ہیں جبکہ بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کو سب سے زیادہ ہزیمت اٹھانا پڑی۔ مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کے مقابلے میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے کھڑے ہوکر مسلم لیگی امیدوار کی شکست کا باعث بننے والے امیدواروں کیخلاف انضباطی کارروائی کی جائیگی۔
مہر تصدیق