نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں انتہا پسند شیو سینا کی طرف سے شدت پسند نظریات کے فروغ اور اہم شخصیات کو دھمکیاں دی جانے کے بعد بھارت کے دورے پر آئی ہوئی جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم میں شامل پاکستانی نژاد کھلاڑی عمران طاہر بھی شدید دبائو میں ہیں اور انتظامیہ نے انہیں کمروں میں بند رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں اور انہیں بھارت کے بعض تاریخی مقامات پر جانے سے بھی روک دیا ہے ۔ پاکستانی کرکٹ بورڈ کے سربرا شہر یار خان کی موجودگی میں بھارتی کرکٹ بورڈ پر انتہا پسندوں کے حملے کے بعد مہمان ٹیم بھی دبائو میں آگئی ہے او ر عمران طاہر کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ عمران طاہر سے کہا گیا ہے کہ وہ ہوٹل کے کمروں میں موجود رہیں ۔ عمران طاہر اہلیہ سمیعہ دلدار اور اٹھارہ ماہ کے بیٹے جبران کے ہمراہ ممبئی میں مختلف مقامات پر جانا چاہتے تھے اور وہ حاجی علی کی درگاہ پر بھی حاضری کے خواہشمند تھے لیکن انہیںروک دیا گیا ہے ۔ کھانا بھی قریب ہوٹل سے منگوایا جاتا ہے اور ٹیم کے میڈیا منیجر نے تصدیق کی ہے کہ عمران طاہر کیلئے خصوصی سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں ۔