شارجہ (سپورٹس ڈیسک)پاکستانی کرکٹ ٹیم کے باﺅلنگ کوچ مشتاق احمد تسلیم کرتے ہیں کہ شارجہ ٹیسٹ کے پہلے دن پاکستانی بیٹسمینوں نے وہ پرفارمنس نہیں دی جس کی ان سے توقع کی جا رہی تھی۔پہلے دن کے کھیل کے اختتام پر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ کم از کم چار وکٹیں ایسی ہیں جو باﺅلرز کو آسانی سے دی گئیں۔ جیسے جیسے وکٹ پر سورج اس پر پڑے گا یہ آہستہ آہستہ سست ہوتی جائے گی اور اس پرگیند زیادہ ٹرن نہیں ہوگی۔مشتاق احمد نے اظہرعلی کو اوپنر کی حیثیت سے کھلائے جانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ تجربہ ایک میچ کی حد تک صحیح ہے۔ تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ تجربہ اپنے ایک قابل اعتماد بیٹسمین کے ساتھ ہی کیا جانا ضروری تھا تو ان کا جواب تھا کہ یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ آپ کا نمبر تین بیٹسمین اتنا پختہ ہے کہ وہ اننگز شروع کر سکتا ہے اور تجربہ ہمیشہ اپنے سب سے قابل اعتماد بیٹسمین پر ہی کیا جاتا ہے۔مشتاق احمد نے مصباح الحق کو ایک ذہین بیٹسمین قرار دیتے ہوئے کہا کہ انھیں ہرباﺅلر کے خلاف صورتحال کے مطابق بیٹنگ کرنی آتی ہے۔انھیں کنڈیشنز کا پتہ ہوتا ہے اور وہ ایک باﺅلر کے خلاف کئی شاٹس بیک وقت کھیلنے کے تجربے نہیں کرتے۔ اگر پاکستان کو یہ میچ جیتنا ہے تو اسے انگلینڈ کو اپنے سکور سے آگے نہیں جانے دینا چاہیئے اور اس ضمن میں یاسر شاہ کا کردار بہت اہم ہوگا۔
بلے بازوںنے کار کردگی نہیں دکھائی آج یاسر شاہ کا امتحان ہوگا
Nov 02, 2015