ریگولیٹری ڈیوٹی کےخلاف تاجروں کا ردعمل حکومت افہام وتفہیم کا راستہ اپنائے

حکومت کی جانب سے درآمدی اشیاءپرریگولیٹری ڈیوٹی کے خلاف ملک بھر کے تاجروں نے شدید احتجاج کیا ہے ملک کے تمام شہروں کے چیمبرز آف کامرس کے موجودہ اورسابق عہدیداروں نے حکومت کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کا طرز عمل آمرانہ ہے تاجروں نے ٹیکس دینے سے کبھی انکار نہیں کیا لیکن مذکورہ ٹیکس زبردستی لگایا گیا ہے جو کسی بھی قسم کے جگا ٹیکس سے کم نہیں اوریہ ہم کسی بھی صورت دینے کیلئے تیار نہیں۔ تاجروں نے مزید کہا ہے کہ حکومت نے اگر اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا تو تاجربرادری اپنالائحہ عمل طے کرے گی۔ انہوں نے 731درآمدی اشیاءپرریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ کا SRO واپس لینے کا مطالبہ کیا جبکہ پاکستان بزنس فورم نے بھی ٹیکس کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر ٹیکسوں میںا ضافہ یا ڈیوٹی کا نفاذ نہیں کرسکتی۔ تاجربرادری ملکی معیشت میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ صنعت وتجارت سے ہی ملکی معاشیات اوردیگر ریاستی امور ریاستی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں حکومتیں تاجروں‘ صنعتکاروں اورتجارت وحرفت سے وابستہ طبقوں کو مراعات دیتی ہیں تاکہ ملک ترقی کرے اور اس کے زرمبادلہ اورخزانے میں اضافہ ہو لیکن ہمارے ہاں افسوسناک صورتحال ہے کہ عام صارف سے لیکر تاجروصنعتکار سب ہی حکومت سے نالاں ہیں ۔ حکمراں صرف اپنی تجوریاں بھرنے میں مصروف ہیں‘ موجودہ صورتحال میں فوری طورپر حکومت کو چاہیے کہ تاجر برادری کو اعتماد میں لے اور ان کی مصروفیات پر غورکرکے معاملہ کو سلجھائے تاکہ ملکی معیشت کا پہیہ چلتا رہے۔

ای پیپر دی نیشن