اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان اور ایران نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ افغانستان میںدیرپا امن و استحکام اور ترقی کے حصول کیلئے بین الاقوامی برادری اور افغانستان کی کوششوں کی بھرپور حمایت کریں گے کیونکہ افغانستان میں امن علاقائی استحکام کے لئے اہم ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان خارجہ وزارتوں کے ڈائریکٹر جنرلز کی سطح پر غیر رسمی مشاورت کا پہلا دور اسلام آباد میں ہوا۔ اس مشاورت کے دوران دونوں ممالک نے قابل اعتماد عمل کے ذریعہ افغان قیادت میں افغان ملکیتی اندرونی حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس پر اتفاق کیا کہ طویل افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں۔ پاکستانی وفد نے کہا کہ وہ افغانستان کے ساتھ سیاسی، سکیورٹی، اقتصادی اور عوامی رابطوں کے ذریعہ روابط کو اہمیت دیتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدہ مند تعاون ہو۔ اس کو تسلیم کرتے ہوئے کہ دہشت گردی عالمی و علاقائی امن کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔ طرفین کو تشویش تھی دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرات اور افغانستان میں تشدد، منشیات کی بڑھتی پیداوار اور ٹریفکنگ اور داعش کے بڑھتے ہوئے نقوش خاص طور پر افغانستان اور اس کے ہمسایہ ممالک کے لئے بڑھتا ہوا چیلنج ہے۔ دونوں ممالک نے انسداد دہشت گردی، بارڈر منیجمنٹ اور نارکوٹکس کی پیداوار اور ٹریفکنگ سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششوں اور تعاون پر اتفاق کیا۔ دونوں اطراف نے مہاجرین کی افغانستان کو باعزت واپسی اور بسانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ دونوں اطراف نے ایسی غیر رسمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا تاکہ افغانستان میں امن استحکام اور ترقی کیلئے اپنی کمٹمنٹ پر پورے اتر سکیں۔