ملتان(کرائم رپورٹر+آئی این پی)قندیل بلوچ قتل کیس میں عدالت نے ملزم مفتی عبدالقوی کو کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈپر جیل بھیج دیا۔ مفتی عبدالقوی کے وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کا مقدمہ سے کچھ تعلق نہیں،پولیس مفتی عبدالقوی کیخلاف کچھ ثابت نہیں کر سکی لہٰذا انہیں رہا کیا جائے جبکہ پولیس کی تفتیش میں مفتی عبدالقوی نے انکشاف کیا ہے کہ قندیل کے قتل میں جو کار استعمال ہوئی وہ میرے کزن عبدالباسط کی تھی، قندیل جس گھر میں کرایہ دار تھی، اس کا مالک مکان محمد نواز میرا قریبی تعلق دار ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق مالک مکان محمد نواز نے ہی مفتی عبدالقوی کی جانب سے قندیل کے والدین پر بھاری معاوضہ کے بدلے صلح کرنے پر دباو ڈالا ہے۔ عبدالباسط مفتی عبدالقوی کا مرید بھی ہے۔ کار ڈرائیور عبدالباسط نے قندیل بلوچ کے مرکزی ملزموں قندیل کے بھائی وسیم اور کزن حق نواز کو ڈیرہ غازی خان سے ملتان اور قتل کے فورا بعد واپس ڈیرہ غازی خان منتقل کیا تھا۔دریں ملزم مفتی عبدالقوی کو ڈسٹرکٹ جیل ملتان سے سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔ مفتی عبدالقوی کی منتقلی کا فیصلہ سکیورٹی کو مدنظر رکھ کر کیا گیا۔