سری نگر(کے پی آئی، اے پی پی) بھارتی قابض فوج نے وسطی کشمیرکے بڈگام قصبے میں دو نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔ بھارتی فوج کی 53ویں راشٹریہ رائفلز ، جموں کشمیر پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف نے جمعرات کوبڈگام کے زگو آری زال علاقے کا محاصرہ کر لیا اور سرچ آپریشن شروع کردیا۔ اس دوران دو نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا گیا ۔ نوجوانوں کی شہادت کی خبر پھیلتے ہی مقامی نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر فورسز پر پتھرائو شروع کردیا۔ فورسزنے جوابی کارروائی میں مظاہرین پر ٹیر گیس شیلنگ کی ۔زیادہ جھڑپیں پانزو اور آری زال علاقوں میں ہوئیں جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ اس دوران حکام نے علاقے میں موبائل انٹر نیٹ سروس معطل کردی ۔ نوجوانوں کی شہادت کیخلاف قصبے میںمکمل ہڑتال رہی۔ کاروباری و تجارتی مراکز بند رہے اور ٹرانسپورٹ مکمل طور پرسڑکوں سے غائب رہی۔ جموں و کشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے جموں کشمیر اور بیرونی جیلوں میں قید کشمیری اسیران کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت حکمرانوں اور ان کے کشمیری مددگاروں نے کشمیری اسیروں کے خلاف ایک جنگ چھیڑ دی ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی نے معرکے ترال میں شہید ہوئے مجاہدین کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے جموں کشمیر پچھلی کئی دہائیوں سے حالتِ جنگ میں ہے جس وجہ سے یہاں قیمتی انسانی زندگیوں کا اتلاف جاری ہے۔ کشمیری عوام امن کے سب سے زیادہ ضرورتمند اور خواہشمند ہیں، البتہ اس خطے میں پائیدار امن لانے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔ دہلی کے حکمران اپنی ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر زمینی حقائق کو تسلیم کریں اور کشمیری عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کی حامی بھریں تو اس ریاست کا امن لوٹ آنے میں دیر نہیں لگے گی۔ گورنر ستیہ پال ملک نے کہاجموں وکشمیر میں عسکریت پسندوں کو مارنے سے عسکریت کا خاتمہ نہیں ہوگا۔ ایک عسکریت پسند مرتا ہے تو دوسرا بندوق اٹھانے کیلئے تیار ہوتا ہے لہذا ہمیں اس کی جڑوں کا خاتمہ کرنا ہو گا تب جا کے اس مسئلے کا حل نکل سکتا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا بی جے پی نے اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے وادی کو آگ کے شعلوں کی نذر کردیا ہے جبکہ جموں میں فرقہ پرستی کے رجحان کو ہوا دی۔
کشمیر