لاہور(نیوز رپورٹر)وزیر صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہاہے کہ آئندہ ایسی ہیلتھ پالیسی بنائیں گے جو دیرپا اور مؤثر بھی ہو۔ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دیہی مراکز صحت پر زیادہ توجہ دی جائے۔ محکمہ صحت کے زیر اہتمام قومی ہیلتھ پالیسی کی تیاری اور صوبائی سٹرٹیجک فریم ورک کے موضوع پر 2 روزہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طبی سہولیات کا فقدان ہے۔ دوسری طرف آبادی میں مسلسل اضافے کے باعث بیماریوں کا دباؤ بھی بڑھ جاتا ہے جس صحت عامہ کے اقدامات کچھ عرصے بعد کم پڑ جاتے ہیں۔ وزیر بہبود آبادی کرنل (ر) محمد ہاشم ڈوگر، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ثاقب ظفر، سپیشل سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری کیئر محمد خان رانجھا، ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر منیر احمد، ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ، ڈاکٹر شگفتہ اور ملک بھر سے آئے ماہرین بھی ورکشاپ میں موجود تھے۔ آج اختتامی سیشن کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی ہوں گے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے ورکشاپ کو ہیلتھ پالیسی کی تیاری میں اہم موڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ ہیلتھ پروگرام میں دیہی شعبے پر سب سے کم توجہ دی جاتی جبکہ زیادہ فوکس بڑے ہسپتالوں یا ٹیچنگ اداروں پر دی جاتی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ اس مثلث کو الٹا کرکے زیادہ توجہ دیہی علاقوں میں طبی سہولیات کی فراہمی پر دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بہبود آبادی کی سرگرمیوں کو محکمہ صحت کے اشتراک سے آگے بڑھایا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں ہمارا وزیر بہبود آبادی کرنل (ر) محمد ہاشم ڈوگر کے ساتھ مکمل رابطہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کے لئے ہر وقت متفکر رہتے ہیں اور انہوں نے واضح کیا کہ تبدیلی کا عمل ہیلتھ سیکٹر میں بہتری لا کر آگے بڑھایا جائے گا۔