لاہور‘ ننکانہ صاحب (خصوصی نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+ نامہ نگار خصوصی+ نامہ نگار) بھارت سے سونے کی پالکی کے ہمراہ آئے 1103 سکھ یاتریوں نے گوردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں حاضری دی اور مذہبی رسومات ادا کیں۔ ننکانہ صاحب پہنچنے پر سکھ مہمانوں کا شاندار استقبال کیا گیا۔ پالکی کو انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ بابا گورونانک دیوجی کے جنم استھان میں لایا گیا۔ متروکہ وقف املاک بور ڈکی جانب سے مہمانوںکی سکیورٹی اور رہائش کیلئے خصوصی انتظامات اور گوردوارہ کو خوبصورت انداز میں سجایا گیا تھا۔ ٹرسٹ بورڈ کے سیکرٹری محمد طارق وزیر، پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردار ستونت سنگھ، جنرل سیکرٹری سردار امیر سنگھ، بورڈ ترجمان عامر حسین ہاشمی دیگر سکھ رہنمائوں اور ٹرسٹ بورڈ اور ضلعی انتظامیہ کے افسران موجود تھے۔ بھارتی مہمانوں نے کرتار پور راہداری منصوبے اور بابا گورونانک کے 550 ویں جنم دن کی تقریبات کے لئے شاندار انتظامات کرنے اور بابا گرونانک کے نام سے منسوب یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور ٹرسٹ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر عامر احمد کو بھر پور خراج تحسین پیش کیا۔ بھارت سے آئی سونے کی پالکی کو ننکانہ صاحب کے بعد کرتار پور لے جایا جائے گا اور وہاں مستقل نصب کر دی جائے گی۔ نیوز رپورٹر کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری منصوبہ سے پاک بھارت تعلقات کی بہتری اور کشیدگی کے خاتمے کی توقع ہے اس میں کوئی شک نہیں جنگ ہو یا امن بھارت کے سکھ یاتریوں کیلئے پاکستان کے دروازے کھلے ہیں۔ باباگرونانک کے 550ویں جنم دن کی تقریبات کیلئے وفاقی اور پنجاب حکومت 24گھنٹے کام کر رہی ہے اور9نومبر کو ہی وزیراعظم عمران خان کر تار پور راہداری منصوبہ کا افتتاح کریں گے۔ بھارت سے من موہن سنگھ سمیت جو بھی سیاستدان کرتار پور کی افتتاحی تقریب میں آئے گا اس کو ویلکم کریں گے۔ بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کیلئے آنیوالے سکھ یاتریوں کے اعزاز میں گورنر ہاؤس میں ظہرانہ بھی دیا جائیگا۔ وہ جمعہ کے روز بابا گرونانک کے550 ویں جنم دن کی تقر یبات کا جائزہ لینے اور بھارت سے سونے کی پالکی کے ہمراہ آنیوالے سکھ یاتریوں سے ملاقات کے بعدمیڈیا کو بر یفنگ دے رہے تھے جبکہ اس موقعہ پرتحریک انصاف کے ایم پی اے مہندر پال سنگھ، سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ طارق وزیر، پر دھان پاکستان سکھ گوردورا پربندھک کمیٹی ستونت سنگھ،ہر ویندر پا ل سنگھ سر نا،ڈی سی سمیت ضلعی انتظامیہ کے افسران بھی موجود تھے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار خصوصی + نامہ نگار کے مطابق) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ امن ہو یا جنگ ، پاک بھارت تعلقات بہتر ہوں یا کشیدہ حکومت پاکستان بھارت سمیت دینابھر کر سکھ یاتریوں کو اپنے مقدس مقامات کی یاتراسے نہیں روکے گی بلکہ حکومت پاکستان یاترا کے لیے پاکستان آنے والے سکھ یاتریوں کو ہر ممکن قیام و طعام اور سیکیورٹی کی بہترین سہولتیں فراہم کر رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا بھارتی سکھ یاتریوں کے لیے ویزہ اور پاسپورٹ کی شرط ختم کر دی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ سکھ یاتری صرف شناختی کارڈ دکھا کر گورودوارہ کرتار پور کی یاترا کر سکیں۔ اس کے علاوہ گورنمنٹ گورونانک ڈگری کالج کو متبادل جگہ پر شفٹ کر کے اس جگہ کو بھی گوردوارہ میں شامل کردیا جائیگا۔ گورنر پنجاب نے قبل ازیںڈپٹی کمشنر آفس میں بابا گورونانک دیو جی کے550ویں جنم دن کے سلسلہ میں کیے جانے والے انتظامات کے حوالے سے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔گورنرپنجاب کو جائزہ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ننکانہ راجہ منصور احمد اور ڈی پی او ننکانہ اسماعیل الرحمن کھاڑک نے 550ویں جنم دن کی تقریبات کے حوالے سے کیے گئے انتظامات اورمہمان یاتریوں کے لیے کیے گئے فول پروف سیکورٹی انتظامات کی فراہمی بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جس پر گورنر پنجاب نے اطمینان کا اظہار کیا۔