اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور چیئرمین سینٹ سٹینڈنگ کمیٹی داخلہ رحمان ملک نے سابق صدر آصف علی زرداری کی صحت کے حوالے سے سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو انہیں انکے ڈاکٹر کے مشورہ کے مطابق صحت کی مکمل سہولیات فراہم کرنی چاہئیں۔ ایک بیان میں سینیٹر رحمان ملک نے کہا اس ملک کے سابق صدر ہیں ان کیساتھ جو ناروا سلوک روا رکھا گیا ہے وہ قطعی طور پر اس کے مستحق نہیں ہیں۔ اس سے ملک بھی بدنامی ہو گی کہ ایک بیمار سابق صدر کو غیر ثابت شدہ الزامات پر جیل میں ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ تمام ارکان پارلیمنٹ اور کابینہ ارکان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قانون میں ضروری تبدیلیاں کرانے پر غور کریں تاکہ سیاسی انتقامی کارروائی کا خاتمہ کیا جا سکے اور ملکی لیڈروں کو جیلوں میں ڈالنے سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی نہ ہو۔ انہوں نے کہا آج اگر ان کی جگہ عمران خان ہوتے تو آصف زرداری نے ان کے ساتھ بالکل احترام کے ساتھ جمہوری اور پارلیمانی انداز میں سلوک کرنا تھا۔ عمران خان انسانی بنیادوں پر سوچیں اور یاد رکھیں وقت تو گزر جائے گا کیونکہ اقتدار کبھی بھی کسی کے پاس نہیں رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرداری کی صحت دن بدن گر رہی ہے انہیں دبئی میں اپنے پرانے معالج سے علاج کرانے کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا زرداری کا ٹرائل اسلام آباد میں کیا جا رہا ہے جو غیرمناسب ہے یہ سندھ میں ہونا چاہئے تھا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ سیاسی محاذ آرائی کے بجائے ملک میں سیاسی ہم آہنگی پیدا کی جائے۔ اس کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز بلائی جائے اور سیاسی اتفاق رائے قائم کیا جائے۔ تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور عدالتوں کو انکے مقدموں کا فیصلہ کرنے دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا پاکستان پہلے کی بنیاد پر کام کیا جائے۔