نیویارک (نیٹ نیوز) تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور بنگلہ دیش میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے لئے وطن واپسی کمیٹی کے چیئرمین سید حسن شریف امریکہ کی ریاست اوہائیو کے شہر سنسناٹی میں انتقال کر گئے۔ وہ چند سالوں سے علیل تھے ان کی نماز جنازہ جمعہ کو اسلامک سینٹر آف گریٹر سنسناٹی میں ادا کی گئی جس میں مرحوم کے دوستوں رشتہ داروں اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سید حسن شریف نے سوگواران میں تین بیٹے سید انور شریف، سید شریف سید سرور شریف اور ایک بیٹی روبینہ شریف چھوڑے ہیں۔ مرحوم سید حسن شریف، ڈیلس پیس اینڈ جسٹس سینٹر اور مسلم ڈیموکریٹک کاکس کے بانی و سابق صدر آفتاب صدیقی کے ماموں تھے۔ مرحوم سید حسن شریف اپنی نوجوانی کے زمانے میں تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن تھے، وہ 1940 کی قرارداد پاکستان کے وقت بھی موجود تھے۔ سید حسن شریف کے والد بیرسٹر محمد شریف بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے ساتھیوں میں سے ایک تھے، جنہوں نے اپنے گھر پٹنہ میں قائداعظم محمد علی جناح کی میزبانی کا شرف بھی حاصل کیا تھا اور وہ بہار مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل بھی رہے۔ مرحوم سید حسن شریف، سقوط ڈھاکہ کے بعد بنگلہ دیش میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے قائم کمیٹی کے چیئرمین بھی رہے۔ ان کے انتقال سے تحریک پاکستان اور سقوط مشرقی پاکستان کے بعد پاکستانیت کے لیے جدوجہد کرنے کے حوالے سے ایک تاریخی باب بند ہوگیا۔