نارووال (نامہ نگار) جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم کی تقریر پر جوابی رد عمل دیتے ہوئے کہا، وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں ن لیگ کی خدمت سے گھبرا چکی ہے۔ وزیراعظم خود گلگت بلتستان الیکشن کیمپین کے لئے چلے گئے۔ اس سے پہلے ان کے وفاقی وزیر امین گنڈا پور ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیر چکے ہیں۔ جس کے تحت طے کیا گیا تھا کہ حکومت کا کوئی بھی عہدار گلگت بلتستان میں داخل نہیں ہو سکے گا۔ تاکہ انتخابی عمل میں اثر انداز نہ ہو سکے، وفاقی وزیرکمشنر شمالی علاقہ جات نے برملا لوگوں کو رشوت کی پیش کی کہ پی ٹی آئی کو ووٹ دو اور ہم سے پیسے لو۔ آج جس طرح وزیراعظم نے وہاں کھڑے ہو کر اپوزیشن کے خلاف زہر اگلا ہے میں اس کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔ اگر گلگت ببلستان میں الیکشن کمیشن نام کا کوئی ادراہ موجود ہے تو وزیراعظم اور وفاقی وزرا کو پری پول دھاندلی کے جرم میں شوکاز نوٹس دیں اور فوری طور پر ان کو علاقہ بدرکرنے کا حکم دیں۔ وہاں پر رشوت کے ذریعے سیاسی وفاداریوں کو تبدیل کرنے ہر مجبور کیا ہے یہ ہے وہ نیا پاکستان جس کی عمران خان پر تقریر میں کہا کرتے تھے۔ عمران خان نے جس طرح منافقین کی اصطلاح استعمال کی ہے مذہبی جذبات کو بھڑکا رہے ہیں۔ محب وطن پاکستانیوں کو منافق کہنا بہت بڑی زیادتی ہے۔ یہ سیاست بچانے کیلئے مذہب اور قوم پرستی کا سہارا لے رہے ہیں ایشو یہ نہیں پاکستان کا غدار کون ہے۔ ایشو یہ ہے ان کو مہنگائی کاجواب دینا ہے۔ جنرل سیکرٹری مسلم ن لیگ نے گلگت بلبستان کی عوام کو قومی دن پر مبارک باد ددیتے ہوئے کہا یہ چین اور پاکستان دوستی کا دروازہ ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔ جو اے این پی کو شہادتوں کے خلاف دیا ہے۔ سابقہ ان کے بیانات کی وجہ سے سانحہ بے نظیر پیش آیا۔ مذہبی کارڈکے بعد حب الوطنی کارڈ استعمال کیا جا رہا ہے۔ روکا نہ گیا تو ملک خدا نخواستہ خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی ناخلف اولاد ہے جو غداری کا سرٹیفکیٹ بانٹ رہی ہے اور لوگوں کو اکسا رہے ہیں۔