غذر (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے غذر میں انتخابی جلسے سے خطاب میں کہا ہے سب کو گلگت بلتستان کی آزادی مبارک ہو۔ گلگت بلتستان کے عوام نے خود آزادی چھینی۔ آپ کی بہادری کو سلام پیش کرتا ہوں۔ گلگت بلتستان کے لوگوں کو روزگار فراہم کریں گے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ایف سی آر کا خاتمہ کیا۔ ذوالفقار علی بھٹو نے گلگت بلتستان میں اتنا روزگار دیا کہ لینے والے کم پڑ گئے۔ بھٹو نے آپ کو ظلم سے آزادی دلائی۔ آپ کو آواز دی۔ شہید بھٹو نے نمک‘ چینی اور گندم پر سبسڈی کا بندوبست کیا۔ گلگت کے عوام کو سہولیات فراہم کرنا پیپلزپارٹی کا کام ہے۔ پیپلزپارٹی نے غربت اور بیروزگاری سے نجات دلانے کیلئے اقدامات کئے۔ شہید بھٹو نے نہ صرف نوجوانوں کو بلکہ خواتین کو بھی روزگار دیا۔ بینظیر بھٹو نے عوام کو جمہوری اور سیاسی آزادی دی۔ ہم شہید بھٹو کے مشن کو آگے بڑھائیں گے۔ پیپلزپارٹی نے گلگت بلتستان کو شناخت دلائی۔ پیپلزپارٹی نے گلگت بلتستان اسمبلی بنائی‘ وزیراعلیٰ دیا۔ گلگت بلتستان کے لوگوں کو صرف پیپلزپارٹی سے حقوق ملتے ہیں۔ اعلان کر رہا ہوں کہ ہم گلگت بلتستان کے لوگوں کو حق ملکیت دلوائیں گے۔ شہید محترمہ نے یہاں پر خواتین کیلئے یونیورسٹی قائم کروائی۔ گلگت بلتستان کے عوام اپنا نمائندہ اسمبلی اور سینٹ میں چاہتے ہیں۔ ہم نے گلگت بلتستان کو صوبہ دینا ہے۔ ہم نے ہر جگہ صوبہ بنانے کا نعرہ لگایا ہے۔ عمران نے اگر کچھ دیا ہے تو بیروزگاری دی ہے۔ حکومت نے لوگوں کو بیروزگار کیا ہے۔ انہیں اچانک الیکشن کے وقت گلگت بلتستان یادآ گیا۔ دو دو وزیر پھر رہے ہیں۔ وہ کیا سمجھتے ہیں کہ اچانک پہنچیں گے تو لوگ ان کا ظلم بھول جائیں گے۔ ان کو اچانک یاد آ گیا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا ہے۔ وزیراعظم سے پوچھا جائے کہ یہ آپ کا وعدہ ہے تو منشور میں کیوں نہیں؟ جنوری میں ہماری کابینہ نے صوبہ بنانے کا فیصلہ کیوں مسترد کیا۔ ہمارے ڈاکٹرز لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت ہر طبقہ سراپا احتجاج ہے۔ پی آئی اے کو حکومت نے نقصان پہنچایا۔ آپ نے تو کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے۔ پشاور میٹرو بسیں جل رہی ہیں۔ عمران اور ان کے فرنٹ مینوں کو فائدہ ہو رہا ہے۔ چینی چوری، آٹا چوری کرنے والے سب کو این آر او دیا جا رہا ہے۔ دریں اثناء ترجمان سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان نے گلگت بلتستان میں سیاسی تقریر کر کے انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ الیکشن کمشن عمران خان کے غیرقانونی عمل کا نوٹس کیوں نہیں لیتا۔ وفاقی وزراء بھی گلگت بلتستان کے انتخابات پر اثرانداز ہو رہے ہیں۔