لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کل تک وزیراعظم قوم کو ریاست مدینہ کے خواب دکھا رہے تھے اور آج کہتے ہیں کہ میں پاکستان میں چائنا کا نظام لانا چاہتا ہوں۔ پاکستان چینی، امریکی یا برطانوی نظام کے لیے نہیں، اسلامی نظام کے لیے بنا ہے۔ وزیراعظم چین، امریکہ یا جہاں جانا چاہتے ہیں چلے جائیں، پاکستان کی جان چھوڑ دیں۔ حکمرانی بچوں کا نہیں، سنجیدہ لوگوں کا کام ہے۔ وزیراعظم کی سونامی بدنامی بن کر گزر گئی اب ان کے خلاف عوامی سونامی آئے گا۔ سونامی سے لوگ شیطان کی طرح پناہ مانگتے ہیں۔ سونامی کی وجہ سے مہنگائی اور تباہی ہے اور ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے۔ جماعت اسلامی ظلم و جبر اور استحصال کے اس نظام کو بدلنا چاہتی ہے۔ ہم ملک میں قرآن و سنت کا نظام اور حقیقی جمہوریت کا قیام چاہتے ہیں۔ ہم اپنی آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ پاکستان چاہتے ہیں۔ پی ٹی آئی نے قومی اداروں کو متنازع بنایا۔ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے۔ اب اسلام آباد کی طرف مارچ کا وقت قریب آن پہنچا ہے۔ جب جماعت اسلامی دھرنا دے گی تو مطالبات کی منظوری تک واپس نہیں آئے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باجوڑ میں مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف تحریک کے پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے خیبر پختونخواہ کے امیر سینیٹر مشتاق احمد ودیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے۔ آٹھ نومبر کو بونیر میں جلسہ کا اعلان کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام سے ڈائیلاگ کی ضرورت ہے کہ وہ کیسا پاکستان چاہتے ہیں۔ وزراء طرح طرح کی بولیاں بول رہے ہیں۔ حکومت چند ماہ مزید مہلت چاہتی ہے تو اسے مہنگائی پر قابو پانا ہوگا۔ مہنگائی کم نہ ہوئی تو عوام خاموش نہیں رہیں گے‘ وہ حکمرانوں کے گریبان پکڑیں گے۔ حکمرانوں کی عیاشیوں کے اخراجات غریب عوام کو برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ عوام کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیر داروں کے محلوں کا طواف چھوڑ دیںاور ملک میں نظام مصطفیٰ ﷺ کے نفاذ کی جدوجہد میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں ناموس رسالتؐ، شان صحابہؓ اور سنت رسول ﷺ محفوظ نہیں۔ میکرون نے حضورؐ کی شان میںگستاخی کی۔ پاکستانی حکمران تمام اسلامی ملکوں کے ساتھ رابطہ کریںاورعالم اسلام فرانس کے سفیروں کو اپنے ملکوں سے نکالے۔ فرانس کے ساتھ تمام تجارتی معاہدے ختم کیے جائیں اور فرانسیسی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے توہین رسالت ؐ کی مرتکب آسیہ کو ملک سے فرار کرا دیا اور مسلم لیگ کی حکومت نے ممتاز قادری کو شہید کیا۔ ایک نے ریمنڈ ڈیوس اور دوسرے نے ابھی نندن رہا کیا حالانکہ آئین و قانون حملہ آور کو رہا کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ سٹیٹس کو کے نظام کو بدلنا ہے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ باجوڑ کے عوام نے تمام تکلیفوں اور پریشانیوں کے باوجود اسلامی قوتوں کا ساتھ دیا ہے۔ باجوڑ کے عوام نے مشرف کے ظلم و جبر کو برداشت کیا۔ باجوڑ کے عوام اب موجودہ حکومت کے سوتیلی ماں جیسے سلوک کو برداشت کر رہے ہیں۔ باجوڑ بھی اسلام آباد، لاہور، کراچی اور پشاور کی طرح پاکستان کا حصہ ہے۔ قبائل کے جذبوں کو شکست نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میں قرآن پڑھنے والے غریب بچے شہید ہوئے تو صدر، وزیراعظم یا وزیراعلیٰ نہیں آئے۔ حکمرانوں کے سینے میں پتھر کا دل ہے۔ پہلے پی پی، ن لیگ اور اب پی ٹی آئی دور میں بھی لوگوں کو اٹھا کر غائب کر دیا جاتا ہے۔ کراچی میں نجیب اللہ محسود سمیت چار سو انسانوں کے قاتل پولیس افسر کو کسی نے نہیں پوچھا۔ اس حکومت نے حیات اللہ بلوچ کو شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی ناکام ہے۔ چین اور سعودی عرب جیسے دوست ممالک کے ساتھ بھی دوریاں بڑھ رہی ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ دب گیا ہے۔ کشمیر کی آزادی اور ٹیپو سلطان بننے کے دعویدار وزیراعظم نے اقوام متحدہ سے واپس آ کر فتویٰ دیا کہ کشمیر کی طرف جانے والے غدار ہیں۔
ہر چیز مہنگی ہوگئی، عوام کا سونامی آئے گا، اسلام آباد دھرنا دے کر واپس نہیں آئیں گے: سراج الحق
Nov 02, 2020