حرمت رسول ؐ کے تحفظ پر مصلحت سے کام لینا ایمانی کمزوری کی علامت

 پنڈی گھیب(نامہ نگار) جمعیت اشاعت التوحید و السنہ تحصیل پنڈی گھیب کے زیر اہتمام سالانہ مقصدِ آمدِ مصطفی ؐ کانفرنس 12 ربیع الاول صدیقِ اکبر چوک پنڈی گھیب کے مقام پر منعقد ہوئی جس میں مولانا سلیمان،مفتی عمر،مولانا ولی اللہ ملتانی،مولانا عطا اللہ حذیفی ،حافظ محمد ضیا الرحمن کے علاوہ معتبر علما کرام نے شرکا سے خطاب کیا ۔مقررین نے اپنے خطابات میں حکومتِ وقت سے مطالبہ کیا کہ فرانسیسی صدر کی سرپرستی میں شائع ہونے والے گستاخانہ خاکوں کیخلاف موثر سفارتی پالیسی مرتب کیجائے اور فی الفور دیگر مسلمان ممالک سے رابطہ قائم کرکے فرانس سے معاشی و سفارتی تعلقات منقطع کر دیئے جائیں جسکا آغاز پاکستان سے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے کیا جائے ۔حرمت رسول ؐ کے تحفظ پر مصلحت سے کام لینا ایمانی کمزوری کی علامت ہے۔صحابہ کرام کی توہین اور ملک میں جاری فرقہ وارانہ فسادات پر قانونی سازی کیجائے اور تحفظِ بنیادِ اسلام بل کو قانون کا حصہ بنا کر شرانگیزوں کا راستہ ہمیشہ کے لیئے روکا جائے جبکہ اس قانون کا اطلاق سختی سے ہونا چاہیئے تاکہ ملک میں جاری فرقہ وارانہ جذبات کو اتحادِ و یگانگت میں تبدیل کیا جا سکے , مقررین نے وزیراعظم عمران خان اور حکومتِ سندھ سے معروف عالمِ دین مولانا عادل علی خان شہید کے قاتلوں کو گرفتار کرکے سخت سزا دینے کا مطالبہ بھی کیا ۔ مقررین نے مزید کہا کہ محمد مصطفی ؐ کی بعثت کے اصل مقصد کو سمجھا جائے اور انکے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہو کر حقیقی مومن کی صفات اپنائی جائیں۔مسلمان کے دل میں حقیقی عشقِ رسول ؐ کو بیدار کرنے کے لیئے ہمیں انکی دی گئی تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں نافذ کرنا ہو گا تب جا کر دنیا و آخرت میں کامیابی ہمارا مقدر بن سکتی ہے قبل ازاں حفاظِ کرام نے قرآن پاک کی تلاوت اور نعت خواں حضرات نے مدحتِ رسول ؐ کے ذریعے شرکا کے جذبہِ ایمانی کو تقویت دی۔

ای پیپر دی نیشن