کئی ادارے، بینکس اور کمپنیاںسائبر حملوں کے نشانے پر ہیں: امین الحق


کراچی (نیوزرپورٹر)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے انکشاف کیا ہے کہ کئی پاکستانی ادارے، بینکس اور اہم کمپنیاں سائبر حملوں کے نشانے پر ہیں۔ کراچی میں سائبر سیکیورٹی ہیکاتھون کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کچھ ہفتے قبل ایف بی آر کی ویب سائٹ ہیک کی گئی اور اہم ترین ڈیٹا خطروں کی زد میں رہا ،مختلف نجی بینکوں کے صارفین کو فوری طور پر اپنے پن کوڈز تبدیل کرنے کا کہا جس سے نقصانات کم سے کم ہوئے،آن لائن ٹیکسی سروس کریم، جولائی 2020 میں پشاور اے ٹی ایم سروسز، سندھ ہائی کورٹ، پی ٹی وی اسپورٹس سمیت کئی ادارے ہیکرز کا نشانہ بنے اور تازہ ترین حملہ نیشنل بینک کے ڈیٹا پر کیا گیا،اس طرح کے حملے واضح کرتے ہیں کہ ہمارے ادارے اور صارفین کا ڈیٹا کتنا غیر محفوظ ہے۔ امین الحق نے کہا کہ وزارت آئی ٹی قومی اور ریجنل سطح پر ''کمپیوٹر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم'' تشکیل دے رہی ہے یہ ٹیم سائبر سیکیورٹی کے ماہرین پر مشتمل اور ہیکرز حملے کی صورت میں فوری جوابی کارروائی کرے گی سائبر ٹیم ہر پاکستانی سرکاری و نجی اداروں کو ہر ممکن ٹیکنیکل سپورٹ بھی فراہم کرے گی ،ضروری ہے کہ ہر ادارہ اپنے سسٹم میں سائبر سیکیورٹی سیٹ اپ کو ترجیحی بنیادوں پر لاگو کرے۔سید امین الحق نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کے ادارے ''اگنائٹ'' کے تحت سائبر سیکیورٹی ہیکاتھون کا انعقاد پاکستان بھر سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کیلئے کیا گیا ہے وزارت آئی ٹی کا کام پالیسی بنانا اور اداروں کو نہ صرف ٹیکنالوجی کے تقاضوں سے  ہم آہنگ  رکھنا ہے بلکہ انھیں سائبر سیکیورٹی کے تقاضوں اور ہیکرز حملوں سے آگاہ بھی کرنا ہے اب یہ اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا سسٹم اور صارفین کا قیمتی ڈیٹا محفوظ بنانے کیلئے سائبر سیکیورٹی پالیسی کی بنیاد پر اقدامات کریں۔

ای پیپر دی نیشن