سرینگر (نوائے وقت رپورٹ، اے پی پی) بھارتی غیرقانونی قبضے والے کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو پھر گھر پر نظربند کردیا گیا۔ پی ڈی پی رہنما کے مطابق گھر کے مرکزی دروازے کو تالا لگا دیا گیا۔ محبوبہ مفتی کو شہید کشمیری نوجوان کے اہل خانہ سے ملاقات کیلئے اننت ناگ جانا تھا۔ پولیس نے بہانہ بنایا سکیورٹی وجوہات پر محبوبہ مفتی کو اننت ناگ جانے کی اجازت نہیں۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرتسلط جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ اکتوبر میں 22 کشمیریوں کو شہید کیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق قابض فوجیوں نے 12 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں یا دوران حراست شہید کیا۔ ان شہادتوں کے نتیجے میں دو خواتین بیوہ اور سات بچے یتیم ہو گئے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے اس دوران پرامن مظاہرین پر گولیاں، پیلٹ اور آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم از کم ایک درجن افراد زخمی ہوگئے۔ بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز، پولیس اور بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے مختلف علاقوں میں محاصروں اور تلاشی کی 309 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران1140 افراد کو گرفتار کیا اور 6 رہائشی مکانات اور عمارات کو تباہ کیا یا نقصان پہنچایا۔