لاہور(سپورٹس رپورٹر)آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں قومی کرکٹرز گزشتہ روز آئی سی سی کرکٹ اکیڈمی میں نیٹ پریکٹس کی ۔ ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق‘بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن ‘بائولنگ کوچ ورنن فلینڈر نے کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیا ۔ کھلاڑیوں نے بیٹنگ ‘بائولنگ ‘فیلڈنگ کے ساتھ ساتھ فزیکل فٹنس پر بھی زورد یا ۔ کھلاڑی میگاایونٹ میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے پر عزم نظر آئے ۔قومی ٹیم کے سینئر کھلاڑی شعیب ملک نے ٹی 20 ورلڈکپ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے پلانز پر چپ سادھ لی۔دبئی میں ورچوئل پریس کانفرنس میں شعیب ملک سے جب پوچھا گیا کہ آپ نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ ورلڈکپ ٹرافی ہاتھ میں تھما کر وہ کرکٹ سے کنارہ کشی کرنا چاہیں گے، اس پر سابق کپتان کا جواب تھا کہ کھیل کو خیرباد کہنے کا سوال قبل ازوقت ہے، ورلڈکپ چل رہا ہے، اس کے درمیان میں کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا، میچز پر فوکس کیا ہوا ہے، کسی اور طرف دھیان نہیں، مکمل یکسوئی کیساتھ پرفارمنس کو بہتر سے بہتر بنانے پر توجہ ہے۔شعیب ملک کے نزدیک بابر اعظم پہلے سے زیادہ میچور کپتانی کررہے ہیں، وقت کے ساتھ انسان بہت کچھ سیکھتا ہے اور میرے خیال میں بابر اب اچھے فیصلے کررہے ہیں، میچز کے نتائج سب کے سامنے ہیں، بابراعظم کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ کپتانی میں بیٹنگ کا پریشر نہیں لے رہے۔تمام کھلاڑی کپتان کو بھرپور سپورٹ کررہے ہیں، ٹیم کا ماحول زبردست بن چکا ہے، کوشش ہوگی کہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھ کر فتوحات کا گراف مزید اونچا کریں، نمیبیا کے خلاف میچ میں کچھ مختلف نہیں سوچ رہے، ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں رسک نہیں لیا جاسکتا، کوئی بھی ٹیم آسان نہیں ہوتی، تینوں شعبوں میں عمدہ کارکردگی سے ہی میچز جیتتے جاتے ہیں اور ہماری کوشش ہوگی کہ غلطیوں کو نہ دہرائیں اور عمدہ کھیل پیش کریں۔ کھلاڑیوں کو بس یہی کہا گیا ہے کہ وہ اپنی بہترین اہلیت کا مظاہرہ کریں۔شعیب ملک سے جب حسن علی کی پرفارمنس کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا موقف تھا کہ حسن علی بہت ٹیلنٹڈ بائولر ہے، اسے سب کی سپورٹ ہے، ایک دو میچز میں پرفارمنس میں اونچ نیچ سے کسی بھی کھلاڑی کو جج نہیں کیا جاسکتاہے، یقین ہے کہ حسن علی بھی فارم حاصل کرکے پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کرے گا۔ حسن علی فائٹر ہے وہ کم بیک کرے گا‘شعیب ملک کے خیال میں ٹیم میں سینئرز کے ہونے سے نوجوانوں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتاہے، آصف علی کی مثال سب کے سامنے ہے۔ اس نے بہت امپرو کیا ہے، سب اس کی بھرپورحوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ شعیب ملک نے تسلیم کیا کہ بائیو ببل کے سخت ماحول میں پرفارمنس دینا آسان نہیں ہوتا۔پاکستان ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے بھارتی ٹیم کی مسلسل شکست اور خراب کارکردگی پر بات کرنے سے انکار کردیا۔انہوں نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارا پورا فوکس پاکستان ٹیم اور اس کے میچز پر ہے، کسی دوسری ٹیم پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ مسلسل جیت سے پاکستان ٹیم کا مورال اس وقت بہت ہائی ہے، کھلاڑیوں نے پریکٹس سیشن میں بہت محنت کی جو رنگ لارہی ہے، پہلے ہی میچ کی کامیابی سے مورال بہت ہائی ہوا۔