نئے نیب آرڈیننس کے تحت صدر مملکت کسی وقت چیئرمین نیب کو نکال سکتے ہیں،شاہد خاقان

Nov 02, 2021 | 12:12

ویب ڈیسک

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نئے نیب آرڈیننس کے تحت صدر مملکت کسی بھی وقت چیئرمین نیب کو نکال سکتے ہیں۔  چیئرمین نیب تاحیات ہوں گے اور انہیں ہٹانے کا اختیار صدرمملکت کو دے دیا گیا۔ حکومت جتنی چوری کرے اسے معافی ہے۔ عوام کو دکھائیں (ن)لیگ نے کرپشن کیا کی ہے۔ لکھ دیں قانون کے اندر کہ نیب کااطلاق صرف پاکستان مسلم لیگ (ن)پر ہوگا، پاکستان مسلم لیگ (ن)اس کا مقابلہ کرے گی،ہم تیار ہیں، کیا آپ تیار ہیں؟میں عمران خان اور چیئرمین نیب جاوید اقبال کو پوچھتا ہوں کیا تم تیار ہو؟ہم نے جیلیں بھی دیکھی ہیں اورعدالتیں بھی دیکھ لی ہیں،  ذرہ سوچ کر اور ذرہ سمجھ کر ، کل یہ سارے ایک آرڈیننس کی مار ہیں۔ ان خیالات کااظہار شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کیس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد اعظم خان کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب قانون کے ذریعہ چیئرمین نیب اور نیب افسران کو کسی بھی عمل سے استثنیٰ حاصل ہے،یعنی وہ جو ظلم مرضی کریں اور جوکرپشن مرضی کریں جس کے خلاف مرضی کیس بنائیں اور جس کو مرضی جیل میں ڈالیں ، ان کو اس قانون کے ذریعہ استثنیٰ حاصل ہے۔ ذرہ یہ سوچ لیں جو نئی حکومت آئے گی، ایک ماہ بعد آئے ، ایک سال بعد آئے یا 10بعد آئے وہ اس استثنیٰ کو ایک آرڈیننس کے ذریعے ہٹا دے گی، جب استثنیٰ ختم ہو جائے گی تو میں گارنٹی دیتا ہوں کہ جب استثنیٰ ختم ہو جائے گی تو نیب کے سارے چیئرمین اس عدالت کے اندر کھڑے ہوں گے، کٹہرے میںکھڑے ہوں گے جہاں ہم آج کھڑے ہیں، جو آج نیب کے پراسیکیوٹر ہیں اور نیب کے تفتیشی افسران ہیں وہ سب اس کٹہرے میں کھڑے ہوں گے، یہ ایک آرڈیننس کی مار ہیں، ایک آرڈیننس صرف 10منٹ میں بنا کر یہ سب یہاں کھڑے ہوں گے یہ سوچ لیں۔ جو ملک ماضی میں جا کر قانون کا اطلاق کرتا ہے، جو قانون یہ کہتا ہے کہ آج2021ہے اوراس قانون کا اطلاق1985سے ہوگا توپھر آپ سوچ لیں کل آپکی استثنیٰ بھی2000سے ختم ہو جائے گی ، آپ انہیں عدالتوں میں کھڑے ہوں گے، یہ تماشے مت کریں، قانون سے مت کھیلیں،لکھ دیں قانون کے اندر کہ نیب کااطلاق صرف پاکستان مسلم لیگ (ن)پر ہوگا، پاکستان مسلم لیگ (ن)اس کا مقابلہ کرے گی،ہم تیار ہیں، کیا آپ تیار ہیں؟میں عمران خان اور چیئرمین نیب جاوید اقبال کو پوچھتا ہوں کیا تم تیار ہو؟ہم نے جیلیں بھی دیکھی ہیں اورعدالتیں بھی دیکھ لی ہیں، ذرہ سوچ کر اور  ذرہ سمجھ کر ، کل یہ سارے ایک آرڈیننس کی مار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عوام بے بس نہیں ہوتی، جو20فٹ کی خندقیں کھودی گئی تھیں وہ عوام کو عبوری کرنی آتی تھیں، جب آپ نے ایک تنظیم کو کالعدم قراردیا پھر اسی تنظیم کے ساتھ بیٹھ کر مذاکرات کئے ،20،20فٹ کی خندقیں کھودیں اور کنٹینر لگائے اور پھر اسی تنظیم کے پیر پکڑ کر آپ نے معافیاں مانگیں اور آج نہ وہ معاہدہ عوام کے سامنے ہے اور نہ یہ بات سامنے ہے کہ بات ہوئی کیا ہے، کم ازکم ہمیں جو علم ہے پولیس اور مظاہرین میں سے کم ازکم30شہید ہوئے ہیں اس کا ذمہ دار کون ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی تصویر نہیں دیکھی تاہم کچھ تصویروں میں بڑا اثر ہوتا ہے۔ میری گزارش ہے بول ٹی وی کو بحال کردیں ان بیچاروں کا کیا قصور ہے۔  

مزیدخبریں