ملتان (سپیشل رپورٹر)پی ٹی آئی کی جانب سے لانگ مارچ کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ دوسری جانب انتظامیہ نے ڈویژن بھر میں لانگ مارچ کے لئے گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے۔ملتان کے علاوہ خانیوال ، وہاڑی ، لودھراں سے گاڑیوں کو پکڑ کر مختلف جگہوں پر بند کردیا ۔ گزشتہ روز بھی شہر کے مختلف علاقوں سے ٹرانسپورٹرز کی کئی گاڑیوں کو قبضے میں لے لیا گیا۔ اس بابت جب انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ابھی تک کوئی گاڑی نہیں پکڑی۔ ٹرانسپورٹرز کا کہنا تھا کہ ان کی گاڑی جیسے ہی سڑک پر نکلتی ہے تو انتظامیہ کے مختلف افراد گاڑی اپنے قبضے میں لے لیتے ہیں اور سواریوں کو اتار دیتے ہیں اس سے ان کا کاروبار بھی بری طرح متاثرہو رہا۔ دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے جج مسٹر جسٹس راحیل کامران نے انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے لئے ٹرانسپورٹرز کی گاڑیاں پکڑنے کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کمشنر ملتان ڈویژن ، ڈپٹی کمشنر ملتان ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ ملتان سمیت دیگر فریقین سے آج تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔ قبل ازیں عدالت عالیہ میں شجاع آباد ویگن اسٹینڈ کے پراپرئٹر محمد فرید نے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے لئے پنجاب حکومت کے ایماء پر ٹرانسپورٹرز کی ویگنیں اور بسیں پکڑی جا رہی ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 4 کے تحت ہر شہری کو آزاد کاروبار کی اجازت ہے۔ انتظامیہ یا حکومت کسی کے کاروبار میں مداخلت نہیں کر سکتی۔