راولپنڈی (اےوان وقت ۔عزیز علوی )ملک کے حالات گزشتہ تین سال سے انتہائی مشکلات کا شکار ہیں پہلے ملک میں کرونا آیا جس کے باعث کاروبار بند کر دیئے گئے معاشی تباہی ہوئی بعد ازاں جب کاروبار کھلے تو ٹائم فریم دیدیا گیاابھی انتہائی مشکل کاروباری حالات سے نکل بھی نہ پائے تھے کہ لانگ مارچ بھی آگےا جس سے راولپنڈی ہی نہےں اسلام آباد کی بھی کاروباری سرگرمےاں شدےد مشکلات سے دو چار ہوگئی ہےںافسوس سے کہہ رہے ہےں کہ لانگ مارچ تمام تاجروں کیلئے مشکلات کا سبب بن رہا ہے ہم اپنے کاروبار کےسے کرےں خاص طور پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے تاجروں ، مزدوروں، سیلز مینوں، چھوٹے دکانداروں،ریڑھی بانوں، چھاپہ فروشوں کیلئے انتہائی مشکل وقت ہے کاروبار پہلے ہی نہیں ہے لانگ مارچ کے خوف سے گاہکوں اور شہریوں نے گھر سے نکلنا بھی چھو ڑ دیا ہے معروف تاجر رہنماﺅں نے صدر مرکزی انجمن تاجران راولپنڈی، پنجاب ملک شاہد غفورپراچہ، راولپنڈی چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹری طارق خان جدون، صدر جیولر ایسوسی ایشن راولپنڈی سردار ثاقب نسےم ، صدر موبائل فون ایسوسی ایشن راولپنڈی و جنرل سیکرٹری آل پاکستان موبائل فون ایسوسی ایشن ساجد حسن بٹ نے ان خیالات کا اظہار ایوان وقت میں کیا تاجر رہنماﺅں نے کہا کہ شہری لانگ مارچ میں کسی حادثے کے ڈر سے مارکیٹوں میں نہیں آر ہے کئی دنوں سے بازاروں کی رونقیں ختم ہو چکی ہیںملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معاشی عدم استحکام کا سامنا ہے میثاق جمہوریت کے ساتھ میثاق معیشت کی اشد ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ اب لانگ مارچ کی وجہ سے راستے بند اور کینٹینرز روک لئے گئے تو کاروبار میں مزید نقصان ہو گاملک میں روزگار کے مواقع کی بجائے بے روزگاری میں مزید اضافہ ہو جائے گااس بارے میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کو سوچنا ہو گا یہ وقت عملی کام کرنے کا ہے نہ کہ فلمی ڈائیلاگ بول کر عوام کو مطمئن کیا جائے قوم چاہتی ہے ہماری سےاست مےں مےچورٹی آئے پنجاب حکومت کنٹینر سے اترے اور تاجروں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے عملی اقداما ت کر ے۔