پاکستان میں خواتین لاعلمی کیوجہ سے مرض کے تیسرے یا چوتھے درجے پرپہنچنے پر ڈاکٹرز سے رجوع کرتی ہیں، جس سے پیچیدگی بڑھ جاتی ،آگاہی پیدا کرانا ضروری ہے

Nov 02, 2022


اسلام آباد (انٹر ویو: رانافرحان اسلم) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈ یکل سائنسز(پمز)کی ڈپٹی ایگز یکٹیو ڈ ائریکٹر وانچارج
 بریسٹ کینسر سنٹر ڈاکٹرعائشہ عیسانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہر نویں عورت چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہے اور بعض علاقوں میں ہر ساتویں عورت اس موزی مرض کا شکار ہے پمز ہسپتال میںبہت جلد ایک کینسر ہسپتال کی تعمیر ہونے جا رہی ہے بریسٹ کینسر سنٹر پمز ہسپتال کی او پی ڈی میںہفتے میں چھ دن تیس سے پچاس خواتین کا معائنہ کیا جاتا ہے خواتین میں آگاہی پیداکرنے کیساتھ ساتھ مرض کی تشخیص کیلئے باقائدگی سے طبی معائنہ بہت اہم ہے پبلک سیکٹر میں بریسٹ کینسر کیلئے بہت کام ہو رہا ہے لیکن مزید بہتری کیلئے پرائیویٹ سیکٹر کو بھی معاونت کرنا ہوگی ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے ”روزنامہ نوائے وقت “کیساتھ ایک خصوصی نشست میں کیا ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے کہا ہے کہ بہت جلد پمز میں کینسر ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھاجا رہا ہے جدید سہولیات سے مزین کینسر ہسپتال کے قیام سے شہریوں کو طبی سہولیات کی فراہمی میںبہتری آئیگی بریسٹ کینسر سے متعلق گفتگو میں ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے کہا ہے کہ خواتین کو باقائدگی سے اپنا طبی معائنہ ضرور کروانا چاہیے تاکہ بروقت مرض کی تشخیص ہو سکے پاکستان کی خواتین لاعلمی کی وجہ سے مرض تیسرے یا چوتھے درجے پر ڈاکٹرز سے رجوع کرتے ہوئے جسکی وجہ سے پیچیدگی بڑھ جاتی ہے بریسٹ کینسر کی وجوہات میںخواتین کا لائف سٹائل ،خوراک،آب وہوا اور فضا میں موجودریڈیائی شعاعیں ہیں احتیاط اور طبی ماہرین سے معائنہ بروقت تشخیص اورعلاج سے مرض کا خاتمے ممکن ہے مرض کی تشخیص ڈیجیٹل میموگرافی،الٹرا ساو¿نڈاور نیڈل ٹیسٹ سے ممکن ہے ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں مرض کے حوالے سے ا ٓگاہی اور بروقت تشخیص کے بعد علاج کی بہترین سہولیات میسر ہونا از حدضروری ہے سرکاری وسائل سے پبلک سیکٹر میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے کام ہورہا ہے پرائیویٹ سیکٹر کو بھی معاونت کرنا ہوگی تاکہ شعبہ صحت میںمزید بہتر ی آسکے ۔

مزیدخبریں