رفاہ،قاہرہ، غزہ، تہران،واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی + آئی این پی) غزہ کی پٹی پر مسلسل 26ویں روز بھی اسرائیل کی بمباری جاری ہے، شدید فضائی حملے اور توپ خانے سے شیلنگ کے بعد علاقے میں مواصلاتی نظام مکمل طورپر منجمد ہے۔اسرائیل نے مسلسل دوسرے روز بھی جبالیہ مہاجر کیمپ پر بمباری جاری رکھا جہاں پہلے روز سیکڑوں افراد شہید ہوگئے تھے۔بمباری سے تاحال 8 ہزار 796 افراد جاں بحق ہوگئے،جاں بحق افراد میں 3 ہزار 648 بچے بھی شامل ہیں ۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کے ساحلی شہر پر 5 محاذوں سے حملہ کیا، شمالی غزہ کی پٹی میں بیت حانون کراسنگ پر اسرائیلی فوج اور فلسطینی دھڑوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں بھی ہوئیں، لائٹنگ بم برسائے، اسرائیلی افواج خان یونس کے مشرق میں عبسان قصبے کی طرف پیش قدمی کی کوشش کر رہی ہیں۔ غزہ پر زمینی حملے میں شمالی علاقے میں اسرائیلی فوجیوں کو اینٹی ٹینک میزائل سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 11 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔ یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیلی فوجیوں پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ ابھی تو صرف شروعات ہیں، ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے، غزہ کو دشمن کا قبرستان بنا دیں گے۔ ترجمان ابو عبیدہ نے مسجد اقصٰی کے دفاع کا اعادہ کرتے ہوئے مسلم امہ سے مطالبہ کیا کہ وہ موقع سے فائدہ اٹھائیں اور اس جنگ میں شامل ہوں۔ جنگجو اب تک کم از کم 22 اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو تباہ کرچکے ہیں۔ ہمارے جنگجوو¿ں نے دشمن کے ٹینکوں اور گاڑیوں کو مختلف اینٹی آرمر ہتھیاروں سے نشانہ بنایا ہے۔ جبکہ رفاہ کراسنگ غیرملکیوں اور غزہ کے شدید زخمیوں کے لئے عارضی طورپرکھل گئی۔ قطر نے رفاہ بارڈر کراسنگ کھولنے کے لیے ثالثی کا کردار ادا کیا، قطری معاہدے کے تحت غیر ملکی پاسپورٹ ہولڈرز اور کچھ شدید زخمی شہریوں کو غزہ سے باہر جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ ہوا ہے، زخمیوں کو نکالنے کے لیے مصر سے ایمبولینسزکا قافلہ رفاہ بارڈرکراسنگ کے راستے غزہ میں داخل ہوگئیں انخلاءکا سلسلہ شروع ہو گیا۔ دوسری جانب غزہ پر حملوں کے بعد جنوبی امریکی ملک بولیویا نے اسرائیلی جارحیت اور معصوم فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے۔بولیویا کی وزیر ماریا نیلا پرادا نے مطالبہ میں کہا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت بند کی جائے۔غزہ میں گزشتہ روز اقوام متحدہ کے مزید تین امدادی کارکن اسرائیلی بربریت کا شکار ہو گئے، اقوام متحدہ کے 67 امدادی کارکنان اسرائیلی جارحیت میں اپنی جان گنوا چکے ہیں،غزہ ہزاروں فلسطینی عرب بچوں کا قبرستان بن چکا ہے، شہید ہونے والے فلسطینی شہریوں میں سے 3500 فلسطینی بچے شامل ہیں،133 بچوں کی عمریں ایک سال سے بھی کم تھیں۔ یمنی حوثی باغیوں کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحییٰ ساری نے اسرائیل کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کردیا۔ جنرل یحییٰ ساری نے بیان میں کہا کہ ہم نے فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں صہیونی دشمن کے مختلف اہداف پر بڑی تعداد میں بیلسٹک اور کروز میزائل اور بڑی تعداد میں ڈرونز داغے ہیں۔ یہ آپریشن فلسطین میں ہمارے مظلوم بھائیوں کی حمایت میں تیسرا آپریشن ہے۔ زمینی کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج کو القسام بریگیڈز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اسرائیلی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ زمینی کارروائی میں ہمارے فوجیوں کو اہم کامیابیوں کے ساتھ بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ااب تک غزہ میں عسکریت پسندوں کے 11 ہزار سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنانےکا بھی دعویٰ کیا ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں 23 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مسلمان ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو تیل اور ذرائع اجناس کی برآمد روک دیں اور مطالبہ کیا کہ اسرائیل غزہ پٹی پر بمباری ختم کردے۔ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 11 سے بڑھ کر 13 ہوگئی ہے۔جنگ زدہ غزہ سے زخمی فلسطینیوں کو لے جانے والی پہلی ایمبولینس رفح کراسنگ کے ذریعے مصر میں داخل ہوگئی۔حکام کا کہنا تھا کہ مصری ہسپتالوں میں علاج کے لیے لائے گئے انتہائی شدید بیمار اور زخمی فلسطینیوں کی تعداد 90 کے قریب ہوگی۔غزہ پر بمباری کے ردعمل میں بولیویا نے اسرائیل سے تعلقات منقطع کر لیے ہیں جبکہ کولمبیا اور چلی نے اسرائیل سے اپنے سفیروں کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے۔تینوں جنوبی امریکی ممالک نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں اور فلسطینی شہریوں کی اموات پر اظہار مذمت کیا اور سیزفائر کا مطالبہ کیا۔ برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے کہا کہ ہم اب اسرائیل کے وزیر اعظم کا پاگل پن دیکھ رہے ہیں، جو غزہ کی پٹی کا صفایا کردینا چاہتے ہیں۔امریکی کانگریس کے اجلاس میں سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن کے خطاب کے دوران حاضرین نے فلسطین کے حق میں نعرے لگائے اور اجلاس میں خلل ڈال دیا۔اجلاس کے دوران نعرے لگائے گئے کہ بلنکن آپ نسل کشی کے لیے فنڈنگ کر رہے ہیں، آپ کے ہاتھوں میں خون ہے۔فلسطینی حقوق کے کام کرنے والے کارکنوں نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ کو روکا اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع کا حصہ بنتے ہوئے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔غزہ کے سول ڈیفنس ڈائریکٹر احمد الکوہلوت نے الجزیرہ کو انٹرویو میں اسرائیلی حملوں کے بعد ہسپتالوں کے لیے ایندھن کے حصول میں مدد کے لیے دنیا سے اپیل کی، جہاں جبالیہ میں حملے سے درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں جگہ کم ہے، لاشیں اور زخمی فرش پر پڑے ہیں، ایندھن کے بغیر آپریشن مکمل طور پر روک دیے گئے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ فلسطینی خطے میں قائم جبالیہ مہاجر کیمپ پر سرائیلی بمباری سے 50 افراد جاں بحق ہوگئے۔ 150 افراد زخمی ہوئے اور درجنوں ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔عالمی ادارہ صحت کی فلسطینی عہدیدار خاتون نے کہا ہے کہ غزہ میں صحت، ماحولیاتی اور سماجی تباہی ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں صورت حال تباہ کن ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ پٹی میں حماس کے ساتھ شدید لڑائی جاری ہے اور ساتھ ہی فلسطینی علاقے میں فضائی کارروائی بھی جاری رہے گی۔