لاہور(نامہ نگار)مغلپورہ کی رہائشی 55 سالہ خاتون مشرف خان نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انویسٹی گیشن پولیس مغلپورہ نے اسے تشدد کا نشانہ بنا کر اس کے تین دانت اور ہاتھ کی ہڈی توڑنے والے اس کے ملزم خاوند سے ساز باز کر لی ہے۔پولیس نہ صرف ملزم منور علی کی پشت پناہی کررہی ہے بلکہ انچارج انویسٹی گیشن اسرار شاہ مجھ سے زومعنی گفتگو کرتا اور دھمکیاں دیتاہے۔متاثرہ خاتون مشرف خان نے روزنامہ "نوائے وقت" کے دفتر میں آکر بتایا کہ اس کا اپنے خاوند منور علی سے جھگڑا ہونے پر عدالت میں کیس چل رہا تھا۔منور خان نے مجھے فون کیا اور صلح کےلئے عدالت میں بیان دلوانے کے بہانے مجھے موٹر سائیکل پر بٹھا کر عدالت لے جارہا تھا۔راستے میں ہم دونوں میں تکرار ہونے پرمنور علی نے مجھے کہنی ماری اور موٹر سائیکل سے نیچے گرا دیا۔ میرے تین دانت ٹوٹ گئے، میرے بائیں ہاتھ کی ہڈی تین جگہ سے ٹوٹ گئی اور جسم کے مختلف حصوں میں پر چوٹیں و رگڑیں لگیں۔ میرے میڈیکل کے مطابق تھانہ مغلپورہ پولیس نے منور علی کےخلاف مقدمہ درج کر لیا، مگر انویسٹی گیشن انچارج مغلپورہ اسرار شاہ نے ملزم منور علی کےخلاف کارروائی کی بجائے اس سے مک مکا کرلیا ہے۔ اسرار شاہ مجھے ملزم سے صلح کرنے کےلئے دباو¿ ڈالتا ہے اور الٹا مجھے تھانے بلا کر ڈراتا دھمکاتا ہے اور مجھ سے ذومنی گفتگو سوالات کرتا ہے۔میری اعلی حکام سے گزارش ہے کہ انصاف دلایا جائے،ملزم اور اس کی پشت پناہی کرنے والے انویسٹی گیشن انچارج اسرار شاہ کےخلاف سخت کارروائی کی جائے جبکہ مجھے جان کا تحفظ بھی فراہم کیا جائے۔