عام انتخابات سے متعلق رواں ماہ کوئی حتمی فیصلہ آنے کی توقع

ملک میں انتخابی سرگرمیوں کاآغازہوتا نظر آرہا ہے انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کیجانب سے تاحال حتمی تاریخ کا اعلان تونہیں کیا گیا ہے لیکن رواں ماہ اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ سامنے آنے کی توقع ہے بڑی سیاسی جماعتوںکیجانب سے بھی انتخابات کے قیام کا مطالبہ سامنے آنا شروع ہو گیا ہے مسلم لیگ ن نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمندامیدواروں سے درخواستیں طلب کر لیں ہیں پاکستان پیپلزپارٹی کیجانب سے بھی انتخابات کے فوری انعقاد کا مطالبہ تو کیا جا رہا ہے تاہم ساتھ ہی اس حوالے سے تحفظات کا اظہار بھی کیا جا رہا ہے بلاول بھٹو زرادری کیجانب سے ایک شخص کو لیول پلئینگ فیلڈ کی فراہم کئے جانے کی باتیںبھی کیجا رہی ہیں۔ جمعیت علماءاسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کیساتھ پاکستان تحریک انصاف کے وفد کی ملاقات بھی قومی سیاست میں اہم قراردی جا رہی ہے اس ملاقات کے حوالے سے یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کاوفد سیاسی مفاہمت کیلئے مولانا فضل الرحمن کے پاس گیا تاہم تحریک انصاف کی جانب سے اسکی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے الیکشن کمیشن نے بھی عام انتخابات کے حوالے سے پیشگی انتظامات شروع کررکھے ہیں۔
 سینیٹ کے اجلاس میں غزہ میں جاری اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی جسمیں انسانیت کے خلاف اور ریاستی دہشت گردی پر مبنی اسرائیلی جرئم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے فلسطین کے عوام کے حق خود ارادیت اور آزاد خودمختار ریاست کی حمایت کرتے ہوئے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے سینیٹ میں اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی عوام کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ رہیں گے اسرائیل فوری مقبوضہ علاقوں سے انخلا کرے قررارداد سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے پیش کی اجلاس نے فلسطین کے معصوم بچوں بے گناہ مردوخواتین کو نشانہ بنانے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزاہ کی پٹی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنادیا گیا ہے دوسری جنگ عظیم کے دوران ہولوکاسٹ کے بعد اس طرح کے مظالم کبھی دنیا نے نہیں دیکھے،قرارداد میں محکوم فلسطینیوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی اور حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے ملک میں انتخابات کے حوالے سے تیاریوں کی بات کیجائے تو مسلم لیگ ن اس معاملے میں سب سے زیادہ متحرک نظر آ رہی ہے قائد مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی کے بعد اب وہ مکمل طور پر اپنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کر چکے ہیں اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جنرل کونسل کا اجلاس بھی 4نومبر بروزہفتے طلب کرلیا گیا ہے جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں قائد محمد نوازشریف کی زیرصدارت جنرل کونسل کا اجلاس رائیونڈ میں منعقد ہو گا پارٹی صدر شہباز شریف اور مرکزی قائدین اجلاس میں شرکت کریں گے پارٹی صدر شہباز شریف نے جنرل کونسل کے اجلاس کے لئے ہدایات جاری کر دیں ہیںقائد نوازشریف کی وطن واپسی کے بعد پارٹی کی جنرل کونسل کا یہ پہلا اجلاس ہوگا جنرل کونسل کے اجلاس میںفلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کی جائیگی پاکستان مسلم لیگ (ن)نے پارٹی الیکشن سیل پارلیمانی بورڈز بھی تشکیل دے دئیے ہیں الیکشن سیل اور پارلیمانی بورڈز کی تشکیل کے حوالے سے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے پارٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال کو بھی اس ضمن میں خصوصی ہدایات نامہ جاری کر دیا گیا ہے عام انتخابات کے لئے پارٹی امیدواروں سے درخواستوں کی وصولی بھی شروع ہو گئی ہے جبکہ پارٹی ٹکٹ کے لئے درخواستیں 10نومبر تک جمع کرائی جا سکتی ہیں پارٹی منشور کی تیاری کے لئے سینیٹر عرفان صدیقی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی گئی ہے سینیٹر عرفان صدیقی منشور کمیٹی کے دیگر ارکان کا اعلان کریں گے۔ دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)عمران خان کو اڈیالہ جیل میں حاصل سہولتوں کی تفصیلات سامنے آئی ہیں جن کے مطابق جیل میں آٹھ کمرے ان کے زیر استعمال ہیںچیئرمین پی ٹی آئی کے کھانے اور علاج کیلئے نوڈاکٹر ڈیوٹی پر ہیں چیئرمین پی ٹی آئی کو دس ٹی وی چینل دکھائے جاتے ہیںہر گھنٹے بعد چینل تبدیل کر دیا جاتا ہے جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ہر خواہش پوری کی گئی زرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو بیڈ میٹرس اور اخبار کی سہولت بھی دی گئی ہے ورزش کرنے کیلئے سائیکل اور لوہے کا راڈ بھی لگایا گیا ہے جیل میں واک کرنے کے لیے بیس فٹ کا صحن بھی موجود ہے اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی چیئرمین کو کھانا پکانے کے لیے باورچی دیا گیا ہے عام قیدیوں کا کھانا انہیں نہیں دیا جاتا چیئرمین پی ٹی آئی کی خواہش کے مطابق بھی کھانا پکا کر دیا جاتا ہے جبکہ قیدی کے اکاو¿نٹ سے کھانے پکانے کی اشیا ئ باہر سے منگوائی جاتی ہیں چیئرمین پی ٹی آئی کی سیکیورٹی کیلئے باہر سے پکا ہوا کھانا دینے کی اجازت نہیں ہے ۔
ملک سے تارکین وطن کے انخلاءکاسلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے وزارت داخلہ نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے انخلا سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا ہے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ پاکستان سے غیرقانونی مقیم ایک لاکھ40ہزار 322افراد اپنے ممالک واپس جاچکے ہیں اور یہ تمام افراد رضا کارانہ طور پر اپنے ملک واپس گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ یکم نومبر سے غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کی گرفتاری اور ملک بدری کاعمل شروع ہوچکا، غیر قانونی مقیم غیرملکیوں کی رضاکارانہ واپسی بھی جاری رہے گی ۔اعلامیے کے مطابق پاکستان سے واپس جانے والوں اور ملک بدرکیے جانے والوں سے عزت و احترام کے ساتھ برتاو¿ کیاجائیگا، خوراک و طبی امداد سمیت تمام ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی وزارت داخلہ میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا ئ کے حوالے سے شکایات کے لئے ہیلپ لائن قائم کر دی گئی ہے جس پر شہری شکایات بھی درج کروا سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن