سری نگر(کے پی آئی) شمالی اور جنوبی کشمیر میں پولیس اہلکاروں پر حملے کے بعدبھارتی فورسز نے کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کرآپریشن شروع کر دیا ہے ۔ مغربی نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق بھارتی فورسز نے ان حملوں کے بعد پلوامہ اور جموں و کشمیر کے دیگر حصوں میں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی چیکنگ تیز کر دی ہے۔ سری نگر کے تمام بڑے چوراہوں کے ساتھ ہی شہر سے باہر جانے والے راستوں پر گاڑیوں کی چیک کے لیے نئی پوسٹ قائم کی گئی ہیں۔جگہ جگہ راستے پر پیدل چلنے والے لوگوں کی تلاشی لی جا رہی ہے، جس سے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں سرمائی اور گرمائی دارلحکومت جموں اور سرینگر میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔کارپوریشن کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے چیئرمین وجاہت حسین اور صوبائی جنرل سیکرٹری دلباغ سنگھ کی قیادت میں روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ورکرز یونین کے بینر تلے جموں میں دریائے توی کے کنارے ایک پارک میں جمع ہو کر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔دوسری جانب بھارتی فورسز نے شمالی کشمیر میںاسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی کے گھر پر چھاپہ مارا اور اہل خانہ کو ہراساں کیا ۔ترجمان اسلامی تنظیم آزادی کے مطابق ضلع بانڈی پورہ کے علاقے گنستان میں چھاپے کے وقت عبدالصمد انقلابی گھر پر موجود نہیں تھے ۔