لاہور، اسلام آباد (خبر نگار+ نمائندہ نوائے وقت) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو بحفاظت گھر نہ پہنچانے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر ڈی آئی جی آپریشن سمیت پولیس افسران نے لاہور ہائی کورٹ سے غیر مشروط معافی طلب کرلی۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو دلائل کے لیے 10 نومبر تک مہلت دے دی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے پنجاب پولیس سے اسلام آباد پولیس لیکر چلی گئی؟ وکیل نے موقف اپنایا کہ اسلام آباد پولیس کے پاس مجسٹریٹ کا نظر بندی کا آرڈر تھا۔ قیصرہ الٰہی کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شوکاز نوٹس کے جواب جمع کروایا گیا اس جواب کی کاپی فراہم کی جائے۔ دریں اثناءانسداد دہشتگردی عدالت کے ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے سابق وزیر اعلیٰ کی سالگرہ پر اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دے دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد نے اینٹی کرپشن عدالت کی جانب سے پرویز الٰہی کی ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سرکاری وکیل سے دلائل طلب کر لئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ دنیا میں ہر معاملے پر قانون سازی ہو رہی ہے، ہم آج بھی فیصلوں کی طرف دیکھتے ہیں، قانون سازی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ عامر راں ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ پرویز الٰہی کو ضمانت میرٹ پر دی گئی۔ عدالت کو فیصلے پر نظر ثانی اور سو موٹو کا اختیار نہیں ہے۔ نظر ثانی کا اختیار لاہور ہائیکورٹ کے پاس ہے، عدالت ہماری درخواست مسترد کر کے بھی ضمانت کی درخواست واپس نہیں بھجوا سکتی ہے، ہم یہاں صرف درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کے خلاف یہاں آئے ہیں۔
پرویزالٰہی کو بحفاظت گھر نہ پہنچانے پر ڈی آئی جی سمیت افسروں کی غیرمشروط معافی
Nov 02, 2023