اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے فلسطین اور کشمیر میں قابض غیر ملکی افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے گزشتہ روز جنرل اسمبلی میں اقوام متحدہ کی47 رکنی انسانی حقوق کونسل کے طریقہ کار میں امتیازی سلوک اور دوہرے معیار سے گریز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق کو جامع اور متوازن انداز میں فروغ دینا چاہیے۔ جنیوا میں قائم انسانی حقوق کونسل کے صدر کی سالانہ رپورٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ کونسل کو انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر ہونے والی خلاف ورزیوں کو روکنا چاہیے جو غیر ملکی قبضے اور مداخلت کے حالات میں ہوتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں جو دل دہلا دینے والا قتل عام ہو رہا ہے وہ ہماری ٹیلی ویژن سکرینز پر نظر آ رہا ہے۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بڑے پیمانے پر ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھی واضح ہیں۔ دونوں صورتوں میں قابض طاقتوں اسرائیل اور بھارت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی آڑ میں آزادی کی جائز جدوجہد کو دبانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامو فوبیا مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک اور حملوں، حجاب پر پابندی، قرآن پاک کی بے حرمتی، گستاخانہ خاکوں اور اسلامی علامات اور مقدس مقامات کی توڑ پھوڑنئے مظاہر کا ایک بڑا عنصر ہے۔آزادی اظہار کی آڑ میں ایسی کارروائیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔