لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے جماعت اسلامی 26 ویں آئینی ترمیم کو عدالت میں چیلنج کرے گی، وکلاء سے مشاورت حتمی مراحل میں ہے۔ حکومت نے آئینی ترمیم سے عدلیہ پر قبضہ جمانے کی کوشش کی، یقین ہے یہ قبضہ آج نہیں تو کل ختم ہوجائے گا،27 ویں ترمیم کا شوشہ عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے ہے۔ پٹرولیم لیوی اور قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کرکے معیشت میں بہتری کے دعوے جھوٹ ہیں، پوری حکومت ہی جھوٹ پر کھڑی ہے، عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی، یہاں اضافہ کردیا گیا، عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے جارہے ہیں، اشرافیہ ٹیکس نہیں دیتی اور غریبوں اور تنخواہ داروں کا خون نچوڑا جا رہا ہے۔ حکومت پٹرول کی قیمتوں میں کم از کم 100روپے فی لٹر کمی کرے۔ بجلی کا ٹیرف اور پٹرول کی قیمت میں کمی کیے بغیر معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی، 60روپے فی لٹر لیوی ظلم ہے۔ آئی پی پیز معاہدے ختم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔ پی آئی اے، سکولوں اور قومی اداروں کی لوٹ سیل کی مزاحمت کریں گے۔ ممبرسازی مہم 30نومبر تک جاری رہے گی، اس کے بعد حق دو عوام کو تحریک کے آئندہ کے مرحلے کا آغاز ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی و صوبائی قیادت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی و معاشی صورتحال، تنظیمی امور، ممبر شپ کمپین اور حق دو تحریک کے امور زیربحث آئے۔ امیر جماعت نے کہا کہ ملک میں 77برسوں سے کوالٹی ایجوکیشن دستیاب نہیں، پونے دو کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، صرف 19لاکھ نوجوان یونیورسٹیوں میں موجود ہیں جو عمر کے تناسب سے ایک فیصد سے بھی کم ہے، ملک میں پرائمری سطح پر ڈھائی لاکھ سرکاری و پرائیویٹ اداروں میں ڈھنگ کی تعلیم میسر نہیں، پنجاب حکومت مزید 14ہزار سکولوں سے جان چھڑا کر انہیں پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنا چاہتی ہے، چاروں صوبوں کا مجموعی تعلیمی بجٹ دو ہزار ارب ہے، اس کے باوجود بھی یہ عوام کو تعلیم نہیں دے رہے۔