کوئٹہ، پشاور، اسلام آباد (آئی این پی، خبرنگار، نمائندہ خصوصی) بلوچستان کے ضلع مستونگ میں گرلز ہائی سکول سول ہسپتال چوک پر پولیس موبائل کے قریب زوردار دھما کے کے نتیجے میں طلبا سمیت کم از کم9 افراد جاں بحق جبکہ 35 شدید زخمی ہوگئے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کو قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔ تفصیل کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم سکول کی وین بھی دھماکے کی زد میں آ گئی۔ دھماکے میں پولیس اہلکار، ایک راہگیر اور5 طالبعلم جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے، زخمیوں میں بڑی تعداد میں سکول کے طلبہ شامل ہیں۔ دھماکے کی آواز قریبی علاقوں میں بھی سنی گئی۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں پولیس موبائل تباہ جبکہ رکشوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ زخمی افراد کو سول ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ سول ہسپتال میں ڈاکٹرز اور عملے کی کمی سامنا رہا۔ ایس ڈی پی او میاں داد عمرانی کے مطابق دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب اور ریموٹ کنٹرولڈ تھا، دھماکے میں پولیس اہلکار، سکول کے 5 طلبہ اورراہ گیر جاں بحق ہوا۔ ایس ڈی پی او کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جاں بحق بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ تمام ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔ ترجمان صوبائی حکومت نے محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔ وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے مستونگ میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکار اور معصوم بچوں کے ورثاء سے اظہار افسوس کیا۔ میر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے غریب مزدوروں کے ساتھ اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا۔ انسانیت سوز واقعہ قابل مذمت ہے۔ پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مستونگ میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے دھماکے میں طلبہ اور پولیس اہلکار کی شہادت کی اطلاعات پر اظہار افسوس کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اپنے مذموم مقاصد کے لئے معصوم بچوں کو نشانہ بنانا بزدلی اور سفاکیت کی انتہا ہے۔ امن کو سبوتاژ کرنے والے دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔ قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی اور قائم مقام چیئرمین سینٹ سیدال خان نے مستونگ میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ قائم مقام صدر نے بچوں اور پولیس اہلکار کے جاں بحق ہونے پر دلی رنج و افسوس کا اظہار کیا۔ قائم مقام صدر نے کہا کہ دہشتگرد عناصر انسانیت کے دشمن ہیں، ہماری پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اپنی سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والوں اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ پشاور کے علاقہ ریگی میں دستی بم پھٹنے سے چار بچے زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق کرکٹ کھیلنے کے دوران بچوں کو نالے سے دستی بم ملا تھا۔ پولیس نے بم ڈسپوزل یونٹ طلب کر کے تفتیش شروع کر دی۔