گیس کے چولہے انسانی زندگی کیلیے خطرناک قرار، نئی تحقیق

گیس کے چولہے ہر گھر کی ضرورت ہیں لیکن ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ یہ چولہے انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔

جب سے دنیا میں میتھین گیس (سوئی گیس) دریافت ہوئی ہے، تب سے لوگوں کی زندگی آسان ہوئی اور انہیں لکڑیاں چھوڑ کر کھانا پکانے کے لیے نیا ایندھن ملا۔ اس کے استعمال کے لیے گیس کے چولہے بنے جو دیکھتے ہی دیکھتے ہر امیر اور غریب گھر کی ضرورت بن چکے ہیں۔

تاہم اب ایک نئی تحقیق میں انسان کے لیے سہولت بننے والے یہی چولہے ان کی زندگیوں کے لیے خطرناک قرار دے دیے گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی یونین اور برطانیہ میں ہونے والی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ گیس کے چولہوں سے خارج ہونے والی آلودگی ایک انسان کی اوسط عمر دو سال تک کم کر دیتی ہے۔

تحقیقات کے مطابق گیس کے چولہے استعمال کے دوران خطرناک قسم کی ایسی گیسز کا خارج کرتے ہیں، جن کا تعلق کینسر کے علاوہ دل اور پھیپھڑوں کے مرض کے ساتھ ہوتا ہے۔

اسپین کی جاؤمے یونیورسٹی پریمیئر سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی سربراہ مصنفہ جوانا ماریا کا کہنا تھا کہ مسئلے کی نوعیت ہماری سوچ سے زیادہ بدتر ہے کیونکہ ان خطرات سے متعلق آگہی بہت محدود ہے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گیس کے چولہوں سے خارج ہونے والی مضر صحت گیسز سے صرف یورپ میں سالانہ 36 ہزار 31 قبل از وقت اموات اور برطانیہ میں 3 ہزار 928 اموات ہوتی ہیں۔

محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کا لگایا گیا تخمینہ صرف نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ کے حساب سے ہے، اس میں کاربن مونو آکسائیڈ اور بینزین جیسی نقصان دہ گیسز شامل نہیں ہیں۔ اگر ان گیسز کے نقصانات کو شامل کیا جائے تو یہ تعداد کہیں زیادہ بڑھ سکتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن