پاکستان مسلم لیگ کے قائد میاں نواز شریف نےکہا ہے کہ حکومت معاملات کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں، مشرف کو گارڈ آف آنردے کر آٹھ سالہ جدوجہد پرپانی پھیردیا گیا۔

اپنے ایک انٹرویو میں میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم حقیقی اور تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ موجودہ حالات میں فوج کی مداخلت نظر نہیں  آ رہی۔ پاکستان آئین کے مطابق چلتا تو بھارت سے کہیں آگے ہوتا۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹکراؤ کی باتیں کرنے والوں کوحالات کی نزاکت کا علم نہیں۔ حکومت اور اپوزیشن میں رابطوں کا دور گزر گیا۔ تاہم ہماری پارٹی حکومت کے خلاف کسی ہارس ٹریڈنگ کا حصہ نہیں بنے گی۔ مسلم لیگ نون کے قائد نے واضح کیا کہ جسٹس (ر) سجاد علی شاہ سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں تھی، وہ آٹھویں ترمیم ختم کررہے تھے، جس پر محاذ آرائی پیدا ہوئی۔ ایک سوال پر میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ لیگی دھڑوں کو کون اکٹھا کررہا ہے؟ ایک بات واضح ہے کہ قائد لیگ میں پرویز مشرف نے بے دریغ پیسہ استعمال کیا۔  

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...