مارگلہ کی پہاڑےوں کے دامن مےں سعودی عرب کا سفارت خانہ بجلی کے قمقموں کی روشنی سے جگ مگ کر رہا تھا آنکھوں کو خےرہ کر دےنے والی روشنےوں مےں وزےر اعظم راجہ پروےزاشرف اور سعودی عرب کے سفےر عبدالعزےز ابراہےم الغدےر تلوارےں اٹھائے ہوئے سعودی جوانون کے ساتھ محو رقص تھے ۔ سعودی عرب مےں تلوار کے ساتھ رقص کو قومی اہمےت حاصل ہے مجھے وہ منطر ےاد آرہا تھا جب امام عبدالرحمنٰ آل سعود نے سعودالکبےر کی تلوار 22سالہ شہزادہ عبدالعزےز کو سونپی، تلوار دےنے کا اشارہ لوگوں کی طرف سے نجد کے حکمران کی حےثےت سے بعےت کو صحےح قرار دےنا تھا ۔ سعودی عرب کے معاشرے مےں تلوار کو اس لحاظ سے اہمےت دی جاتی ہے کہ امےر کے ہاتھ مےں تلوار اس بات کی دلےل ہے کہ پوری قوم کو اس کی اطاعت کرنی چاہے تلوار کو قوت کی علامت سمجھتا ہے ےہی وجہ جب سعودی کی کسی تقرےب مےں تلواروں کا رقص ہو تو شاہ عبداللہ بھی پےرانہ سالی مےں بھی اپنے ہاتھ مےں تلوا ر اٹھا کر جوانوں کی طرح رقص کرنے لگتے ہےں اور سعودی جوانوں کو ےہ باور کراتے ہےں کہ وہ ملک کے تحفظ کے لئے ان کے ہم قدم ہےں ۔ سعودی عرب کے 82 وےں قومی دن کے موقع پر سعودی عرب کے سفےر عبدالعزےز ابراہےم الغدےر نے ملک کی تمام قابل ذکر سےاسی و دےنی جماعتوں کی قےادت اور سماجی شخصےات کو مدعو کر رکھا تھا سعودی سفےر کی دعوت پر وزےر اعظم راجہ پروےز اشرف ، وزےر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شرےف ، جمعےت علماءاسلام (ف)کے امےر مولانا فضل الرحمن اور سےکرےٹری جنرل مولانا عبدالغفور حےدری ، جماعت اسلامی کے سابق امےر قاضی حسےن احمد ، پاکستان مسلم لےگ (ن) کے چےئر مےن سےنےٹر راجہ محمد ظفر الحق ، سےکرےٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا، پاکستان مسلم لےگ(ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسےن و سےکرےٹری جنرل مشاہد حسےن ، وفاقی وزراءسےد خورشےد شاہ ،غلام احمد بلور ،مےاں منظور وٹو اور ڈاکٹر فروس عاشق اعوان ،بےت المال کے مےنجنگ ڈائرےکٹر زمرد خان ، محمد علی درانی ، آفتاب احمد خان شےرپاﺅ ، سےنےٹ مےں قائد اےوان جہانگےر بدر ، لےفےٹنٹ جنرل(ر) حمےد گل ، ملی ےک جہتی کونسل کے سےکرےٹری جنرل حافظ حسےن احمد،عوامی مسلم لےگ کے صدر شےخ رشےد احمد، سردار تنوےر الےاس سمےت تمام چےدہ چےدہ پارٹےوں کے نمائندوں اور عسکری قےادت نے تقرےب مےں شرکت کی اس طرح سعودی عرب کے قومی دن کی تقرےب نے سےاسی اجتماع کی شکل اختےار کر لی۔ مےاں شہباز شرےف سعودی عرب کے قومی دن کی تقرےب مےں اولےن وقت مےں پہنچنے والوں مےں شامل تھے وہ وزےر اعظم کی آمد سے قبل ہی تقرےب سے جا چکے تھے اس لئے ان کا وزےراعظم سے آمنا سامنا نہ ہوسکا تاہم جب ان کی نظر راولپنڈی کی ممتاز سےاسی وسماجی شخصےت ڈاکٹر جمال ناصر پر پڑی تو علےک سلےک کے بعد ان کا پہلا سوال ےہ تھاکہ راولپنڈی مےں ڈےنگی کی صورت حال کےا ہے ؟ ڈاکٹر جمال ناصر نے بتاےا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے راولپنڈی مےں صورت حال قابو مےں ہے جس پر وزےر اعلیٰ نے اطمےنان کا اظہار کےا ےہ بات قابل ذکر گذشتہ سال ڈاکٹر جمال ناصر کے ادارے کے تمام کارکن بلا معاوضہ ڈےنگی کی وباءپر قابو پانے مےں اپنی خدمات انجام دےتے رہے ۔ جب وزےر اعظم پنڈال مےںآئے تو سےکےورٹی اہلکار وزےر اعظم کو تقرےب کے شرکاءسے دور رکھنے کےلئے سرگرم ہو گئے اور وزےر اعظم کے قرےب جانے کی کوشش کرنے والوں کو دھکے دےنے کا ناخوشگوار فرےضہ انجام دےتے رہے وزےر اعظم راجہ پروےز اشرف بھی تقرےب مےں کچھ دےر کے لئے آئے سعودی عرب کے قومی دن کی تقر ےب کا کےک کاٹا اور تلوار بازی کا مظاہرہ دےکھنے کے بعد چل دئےے سعودی سفےر نے ان کی خاطر مدارت کا خاص انتطام کر رکھا تھا لےکن انہوں نے عوامی اجتماع مےں کچھ نہ کھانے کی پالےسی عمل کرتے ہوئے صرف حاضری لگانے پر ہی اکتفا کےا پاکستان مےں سعودی عرب کے قومی دن کو اس حد تک اہمےت حاصل ہے صدر مملکت ےا وزےر اعظم تقرےب مےں شرکت کرتے ہےں اسی طرح پاکستان مسلم لےگ (ن) کی اعلیٰ قےادت اپنی حاضری کو ےقےنی بناتی ہے ملک کی تمام سےاسی جماعتوں کی قےادت سعودی عرب کے قومی دن کی تقرےب مےن کھنچی چلی آتی ہے اس کی اےک وجہ ےہ بھی ہے سعودی عرب اور پاکستان کے درمےان پچھلے 6عشروں سے قائم دوستانہ تعلقات وقت کے ساتھ مزےد مستحکم ہوئے ہےں سعودی سفےر عبد العزےز ابراہےم الغدےر نے قومی دن کے موقع پر جہاں مہمانوں کی سعودی عرب کے کھانوں سے خاطر تواضع کی وہاں لان مےں نصب خےمہ مہمانوں کی توجہ کا مرکز بنا رہا جو سعودی ثقافت کی عکاسی کر رہا تھاسعودی سفےر نے مہمانوں کے لئے کھجور کے تحائف کا انتظام کرکھا تھا اسی طرح سعودی عرب کے بارے مےں لٹرےچر فراہم کےا گےا خادم حرمےن شرےفےن شاہ عبداللہ بن عبدالعزےز ےکم اگست 2005ءشاہ فہد بن عبدالعزےز کی وفات کے بعد سعودی عرب کے چھٹے حکمران کے طور پر تخت نشےن ہوئے شاہ عبد اللہ کے دور مےں حرم پاک اور مسجد نبوی ﷺکی مزےد توسےع کا شروع ہوا ہے سعودی حکمران کی ہداےت پر مکہ کلارک ٹاور تعمےر کےا گےا ہے جو دنےا کی بلند ترےن عمارات مےں دوسری بلند ترےن عمارت ہے انہوں نے 19اگست 2011ءمسجد الحرام کے توسےعی منصوبے کا سنگ بنےاد رکھا جس پر 80بلےن سعودی رےال لاگت آئے گی اس توسےع کے مرکزی دروازے کا نام باب عبداللہ ہوگا اسی طرح مسجد نبویﷺ مےں مزےد 16لاکھ نمازےوں کی گنجائش پےدا کی جائے گی جدہ سے اےک سو کلو مےٹر دور بحےرہ احمر کے ساحل پر شاہ عبداللہ اکنامک سٹی زےر تعمےر ہے الغرض سعودی عرب صنعتی شعبہ ، توانائی،گےس ،زرعی شعبہ مےں ترقی کر رہا ہے اسی طرح سعودی عرب نے آبی وسائل ،ٹرانسپورٹ ،ٹےلی کمےونےکےشن ،تعلےم کے شعبوں مےں بھی نماےاں ترقی کی ہے شاہ عبداللہ سائنس و ٹےکنالوجی ےونےورسٹی اور الائمےرہ نورہ بنت عبدالرحمنٰ ےونےورسٹےاں تعلےم کے فروغ مےں اہم کردار ادا کر رہی ہےں سعودی عرب مےں دنےا کے بہترےن ہسپتال قائم ہےں سعودی عرب کواےک فلاحی رےاست کی حےثےت حاصل ہے ملک مےں سوشل سےکےورٹی کا نظام قائم ہے ۔ پاکستان مےں سعودی عرب کا قومی دن جس جوش وخروش سے مناےا جاتا ہے اس سے دونون ملکوں درمےان تعلقات کی سطح کااندازہ لگاےا جاسکتا ہے۔
سعودی عرب کے 82وےں قومی دن پرِ ”تلواروں کی لڑائی“
Oct 02, 2012