اسلام آباد (اے پی اے + این این آئی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق ترقی میں اس بات پر زور دیا ہے کہ وزارت انسانی وسائل ایسی حکمت عملی مرتب کرے جس سے عام مزدوروں کے حقوق کا تحفظ اور فلاح و بہبود ممکن ہو سکے جبکہ کمیٹی نے صنعتکاروں کی جانب سے مزدوروں کے معاشی استحصال پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ قائمہ کمیٹی برائے ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کا اجلاس پیر کے روز چیئرمین کمیٹی سینیٹر میر حاصل خان بزنجو کی زیر صدارت ہوا۔ قائمہ کمیٹی نے کہا کہ صنعتکار مزدوروں کا استحصال کرنے میں مصروف ہیں جبکہ لاکھوں لوگوں کو صنعتکاروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے انہیں مزدوروں کی بھلائی سے کوئی سروکار نہیں وہ مزدوروں سے جو سلوک کریں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ملک کی 99 فیصد صنعتوں میں ٹھیکےداروں نے اجارہ داری قائم کر کے لوگوں کو ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوٹ (EOBI) میں رجسٹر ہی نہیں کرواتے۔ اجلاس میں سینیٹرز کرنل (ر) طاہر مشہدی، زاہدہ خان، نسیمہ احسان اور ولی محمد بادینی کے علاوہ سیکرٹری وزارت برائے انسانی وسائل اور ترقی محمد عاصم اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ اس محکمے کا کام مزدوروں کی فلاح و بہبود کرنا ہے نہ کہ رقم اکٹھی کرنا۔ علاوہ ازیں وزارت انسانی وسائل و ترقی نے کہا ہے کہ کراچی فیکٹری آتشزدگی میں ہلاک ہونے والے افراد کی نامکمل رجسٹریشن پر ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن حکام کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ حکام کا کہنا تھا کہ کراچی کی فیکٹری آتشزدگی میں ہلاک ہونے والے 295 کارکنوں کے لواحقین میں معاوضہ فارم تقسیم کئے گئے ہیں جبکہ فیکٹری میں 513 ملازمین رجسٹرڈ تھے۔