اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + این این آئی) سپریم کورٹ میں رحمان ملک کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کو سپریم کورٹ کی عزت کر تے ہوئے بیرون ملک نہیں جانا چاہیے تھا، عدالت میں پیش ہوتے، وہ پہلے مالدیپ بھی جاچکے ہیں۔ رحمن ملک کے خلاف سٹیل ملز کرپشن کی تحقیقات پر اثر انداز ہونے کے الزام میں توہین عدالت کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک کے وکیل ڈاکٹر باسط نے بتایا کہ رحمان ملک بیرون ملک ہیں اس لیے عدالت میں حاضر نہیں ہو سکے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ رحمن ملک کو سپریم کورٹ کی عزت کرنی چاہئے اور بیرون ملک نہیں جانا چاہئے تھا۔ ڈاکٹر باسط کا کہنا تھا کہ رحمن ملک بہت ہی عاجز آدمی ہیں، سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کی جائے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا کہ معاملہ ڈھائی برس سے زیر سماعت ہے۔ کیس کی مزید سماعت اب کل 3اکتوبر کو کی جائے گی۔