حج کوٹہ توہین عدالت کیس: لاہورہائیکورٹ نے وفاقی وزیرمذہبی امورسید خورشید شاہ کوچوبیس گھنٹوں میں عدالتی حکم پرعمل درآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

وفاقی وزیرسید خورشید شاہ، پیپلزپارٹی کے وفاقی وزراء کے ہمراہ عدالت کے روبروپیش ہوئے۔ خورشید شاہ نے عدالت کوبتایا کہ حج کوٹے کی تقسیم میں میرٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کو مد نظر رکھا گیا تاہم کئی معاملات میں ہم سے غلطیاں بھی سرزد ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا حج کوٹے کی تقسیم میں سیاسی دباؤ کو برداشت کیا گیا لیکن میرٹ پرآنچ نہیں آنے دی گئی۔ خورشید شاہ نے عدالت سے استدعا کی کہ حج آپریشن شروع ہوچکا ہے لہذا اب نئے ٹور آپریٹرز کو کوٹہ دینا ممکن نہیں۔ جس پرلاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطاءبندیال نے ریمارکس دئیے کہ عدالتی فیصلے پرعمل درآمد نہیں کیا جا رہا۔ اب عدالت کو یہ دیکھنا ہے کہ آپ جان بوجھ کر ایسا کر رہے ہیں یا آپ تک غلط معلومات پہنچائی گئیں۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ آپ کو ہرصورت توہین عدالت سے گریزکرنا چاہیئے اگرعدالتی فیصلے پرعمل درآمد نہ کیا گیا توقانون خود اپنا راستہ بنائے گا۔ عدالت نے وفاقی وزیرکوتین اکتوبرتک میرٹ پرپورا اترنے والی چار کمپنیوں کو ایک سو نوے حجاج کرام کا کوٹہ دینے کا حکم دیتے ہوئے عمل درآمد کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ای پیپر دی نیشن