کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبارکا آغاز زبردست تیزی سے ہوا اور پہلے پندرہ منٹ کی ٹریڈنگ کے دوران ہی انڈیکس ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح عبور کرنے میں کامیاب رہا، ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس ایک سو پچاس پوائنٹس بڑھ کر اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ کی بلند ترین سطح پندرہ ہزار سات سو پوائنٹس کی حد پار کرنے میں بھی کامیاب رہا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ کے سابق ڈائریکٹراور سینیئرممبر ظفر موتی کا کہنا ہے کہ ڈسکاؤنٹ ریٹ میں سو بیسز پوائنٹس کی کمی اسٹاک مارکیٹ کوبلندیوں پر لے جانے کی بنیادی وجہ ہے۔
سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کی تیزی اس وقت صرف اسٹیٹ بینک کے فیصلے پر منحصرہے اگرڈسکاؤنٹ ریٹ میں متوقع کمی ہوئی توانڈیکس نئی بلند ترین سطح قائم رکھ سکتی ہے بصورت دیگرمارکیٹ کے لیے بلند ترین سطح برقراررکھنا مشکل ہوجائے گا۔
کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ہنڈریڈ انڈیکس آج اکہترپوائنٹس اضافے کے بعد پندرہ ہزار چھ سو اکتیس پوائنٹس پر بند ہوا، اٹھارہ اپریل دو ہزار آٹھ کو یہ انڈیکس پندرہ ہزار چھ سو چہیتر پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر تھا۔اسٹاک مارکیٹ میں آج مجموعی کاروباری حجم چودہ کروڑ شئیرز رہا۔ مارکیٹ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کی تیزی کا دآرومدار مانیٹری پالیسی پر منحصر ہے شرح سود میں ممکنہ کمی اسٹاک مارکیٹ کو نئی بلندیوں پر پہنچا سکتی ہے۔
پانچ اکتوبرکومانیٹری پالیسی بیان میں شرح سود میں ایک فیصد کمی کی امید کراچی اسٹاک مارکیٹ کو تاریخ کی بلند ترین سطح پرلے گئی
Oct 02, 2012 | 20:45