کراکس( بی بی سی + اے ایف پی+آن لائن)لاطینی امریکہ کے ملک وینزویلا نے تین امریکی سفارت کاروں پر ملکی معیشت کو سبوتاڑ کرنے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ملک کے صدر نکولس مادورو نے کہا ہے کہ ان سفارت کاروں کے پاس ملک چھوڑنے کے لیے اڑتالیس گھنٹے کا وقت ہے۔صدر مادورو کے مطابق ان کے پاس ثبوت ہیں کہ ان تینوں افراد نے ستمبر میں بجلی کی فراہمی سبوتاڑ کرنے کے عمل میں حصہ لیا اور وینزویلا کی کمپنیوں کو اپنی پیداوار کم کرنے کے لیے رشوت دی۔جن سفارتکاروں کو وینزویلا چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے ان میں کاراکاس میں سینیئر ترین امریکی سفارتکار اور ناظم الامور کیلی کیڈرلنگ کے علاوہ ڈیوڈ مو اور الزبتھ ہوفمین شامل ہیں۔امریکی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ہم وینزویلا کی حکومت کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں کہ امریکی حکومت وینزویلا کی حکومت کو غیرمستحکم کرنے میں کسی بھی طرح سے ملوث ہے۔‘سفارتخانے کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں سرکاری طور پر سفارت کاروں کی ملک بدری کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔
وینزویلا کی معیشت کو نقصان پہنچانے کا منصوبہ‘ ناظم الامور سمیت 3 امریکی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان
Oct 02, 2013