اوکاڑہ: پرنسپل کے روئیے کے خلاف کیڈٹ کالج کے طلبہ کا مظاہرہ، پولیس کا لاٹھی چارج

اوکاڑہ (نامہ نگار) کیڈٹ کالج اوکاڑہ کے سینکڑوں طلبا کا پرنسپل امتیاز احمد اور ملازمین کے ناروا روئیے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، فیصل آباد پر روڈ پر دھرنا دیا، چار گھنٹے فیصل آباد روڈ بلاک رہی، پرنسپل کو فوری تبدیل کئے جانے کا مطالبہ۔ پولیس نے طلبا کا مظاہرہ روکنے کی کوشش کی تو طلبا اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے سے منع کرنے پر مشتعل ہو گئے اور پولیس پتھرا¶ شروع کر دیا۔ متعدد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ فیصل آباد روڈ میدان جنگ بن گیا، پولیس کی طرف سے طلبا پر ہلکا لاٹھی چارج، آنسو گیس استعمال کی گئی۔ پولیس یک بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ طلبا کے پتھرا¶ سے متعدد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے اور ایک سرکاری موٹر سائیکل کو شدید نقصان پہنچنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ڈی سی او اور ڈی پی او اوکاڑہ موقع پر پہنچ گئے۔ ڈی سی او اوکاڑہ نے طلبا سے مذاکرات کئے جہاں ڈی سی او کو بتایا گیا کہ کیڈٹ کالج کے طلبا کو 45000 روپے فیس وصول کرنے کے باوجود ناقص کھانا دیا جاتا ہے۔ طلبا نے ڈی سی او سے مطالبہ کیا کہ کیڈٹ کالج کے پرنسپل اور ملازمین کو تبدیل کیا جائے جب تک انہیں تبدیل نہیں کیا جاتا وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ ڈی سی او اوکاڑہ نے طلبا کو یقین دہانی کرائی کہ ان کے جائز مطالبات کے حل کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے جس پر طلبا پر اپنا احتجاج ختم کیا اور فیصل آباد روڈ پر ٹریفک بحال ہوئی۔ دریں اثناءڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسر سیف اللہ ڈوگر نے کہا ہے کہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ میں بدنظمی اور تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہونے کے پیش نظر ادارہ کو 10 روز کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ سابق پرنسپل کیڈٹ کالج کے ایما پر چند عناصر کالج کے نظم و نسق کو خراب کر رہے ہیں۔ کالج کے اندر توڑ پھوڑ کو قطعاً برداشت نہیں کیا جائیگا اور ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائیگا۔ ڈی سی او نے کہا کہ کسی کے ایما پر کالج کے معاملات پر کسی کو اثرانداز نہیں ہونے دیا جائیگا۔ کیڈٹ کالج پرنسپل امتیاز علی نے بتایا کہ کالج کو عارضی طور پر بند کر نے کے بعد طلبا اپنے گھروں کو واپس چلے گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...