کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی میں پیر کو بدترین خونریزی کے بعد رینجرز کی چھاپہ مار کارروائیوں میں تیزی، مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن اور سنیپ چیکنگ کے دوران سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے تین ٹارگٹ کلرز اور گینگ وار کے ملزمان سمیت58 جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرکے دستی بموں سمیت بھاری اسلحہ برآمد کرلیا۔ رینجرز کے ترجمان کے مطابق قائدآباد میں چھاپہ مار کر سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے ایک ٹارگٹ کلر کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اور بعد میں اسکی شناخت پر لانڈھی نمبر پانچ میں کارروائی کرکے سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے مزید14 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں دو ٹارگٹ کلر شمیم عرف گولی اور ساجد حسین بھی شامل ہیں۔ ادھر کراچی کے مختلف علاقوں پر کنٹرول کیلئے کالعدم تحریک طالبان کے دو گروپوں میں لڑائی شدت اختیار کرگئی۔ سہراب گوٹھ میں ایک بار پھر کالعدم تنظیم کے ولی الرحمان محسود اور حکیم اللہ محسود گروپ آمنے سامنے آئے جس کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں پیر محمد نامی کارکن جاں بحق ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق پیر محمد گلشن بونیر میں قتل ہونے والے کمانڈر خاتم محسود کا قریبی ساتھی تھا اور خاتم محسود کے قتل کے بعد اس کی نعش وصول کرنے کی کوششوں میں سرگرداں تھا۔ ادھر ناردرن بائی پاس سے ایک شخص کی تشدد زدہ نعش برآمد کر لی گئی۔ علاوہ ازیں گزشتہ روز گلستان جوہر کے بلاک 17 میں کار سے ملنے والی تینوں نعشوں کی شناخت ہو گئی۔ ان میں دو 30 سالہ افضل خان، 28 سالہ سہیل خان ائرپورٹ کے قریب سول ایوی ایشن کے رہائشی تھے جبکہ تیسرا پیغان میڈیسن کمپنی کا ملازم تھا۔ تینوں خیبر پی کے کے رہائشی تھے۔ دریں اثناءایسٹ زون پولیس نے بنک ڈکیتیوں، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں ملوث 12 افراد کو انکے سرغنہ آصف مرزا سمیت گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا۔ ادھر لائنز ایریا میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 35 سالہ تاج محمد یونیورسٹی روڈ پر نامعلوم شخص کو قتل کر دیا۔