کراچی (نیٹ نیوز+ بی بی سی) صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں 13 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے تناظر میں بنائی گئی دستاویزی فلم ’آؤٹ لاڈ ان پاکستان‘ کو بہترین تحقیق پر ایمی ایوارڈ دیا گیا ہے۔ 35 ویں نیوز اینڈ ڈاکومنٹری ایمی ایوارڈز کی تقریب نیویارک کے ٹائم وارنر سنٹر میں ہوئی۔’آؤٹ لاڈ ان پاکستان‘ پاکستانی لڑکی کائنات سومرو سے سات برس پہلے ہونے والی مبینہ اجتماعی زیادتی اور پھر اس کے مقدمے کے بارے میں بنائی گئی ہے اسے ایمی ایوارڈز میں دو شعبوں میں نامزد کیا گیا تھا۔ 53 منٹ طویل یہ دستاویزی فلم امریکی چینل پی بی ایس کے پروگرام فرنٹ لائن کے لیے تیار کی گئی تھی۔ فلم کی فیلڈ پروڈیوسر میشا رضوی نے بتایا کہ یہ فلم پانچ برس تک جاری رہنے والے تحقیقاتی صحافت کے منصوبے کے تحت گذشتہ برس مکمل ہوئی تھی۔ ’آؤٹ لاڈ ان پاکستان‘ اس سے قبل بہترین عالمی رپورٹنگ کے دو ایوارڈ بھی جیت چکی ہے سنڈینس فلمی میلے میں بھی اس کی نمائش ہوئی تھی۔ فلم کا مرکزی کردار ضلع دادو سے تعلق رکھنے والی کائنات سومرو ہیں۔ یہ فلم 2007 میں ان سے ہونے والی اجتماعی زیادتی کے بعد انصاف کے حصول کے لیے ان کی اور ان کے والدین کی کوششوں پر مبنی ہے۔ اس واقعے کے وقت کائنات 13 برس کی تھی اور ساتویں جماعت کی طالبہ تھی۔ واضح رہے کہ 2010 میں کراچی کی ایک عدالت نے مقدمے کے چاروں ملزموں کو مبینہ زیادتی کے الزام سے بری کر دیا تھا۔ کائنات سومرو کا خاندان انصاف کے حصول کے لیے بڑے عرصے تک کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتال پر بیٹھا رہا تھا۔ میڈیا میں اس معاملے کا چرچا ہونے کے بعد سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے واقعے کا از خود نوٹس بھی لیا تھا۔
ایمی ایوارڈ