اسلام آباد(آن لائن) حریت رہنمائوں کیساتھ بات چیت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ گذشتہ 20 برس کے دوران بھارت کیساتھ مذاکرات شروع کرنے سے پہلے کشمیری لیڈر شپ کو اعتماد میں لیا جارہا ہے اور مستقبل میں بھی اس پر عمل کیا جائے گا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے بھارت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرکے فوری طور پر بات چیت شروع کرنی چاہئے۔ بھارت کی جانب سے حریت لیڈروں کیساتھ میٹنگ منعقد کرنے کے بعد خارجہ سیکرٹریوں کی سطح پر بات چیت منسوخ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔ پاکستان بات چیت شروع کرنے میں سنجیدہ ہے تاہم بھارتی حکومت نے مذاکرات منسوخ کرکے پاکستان کو مایوس کردیا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان واضح کرنا چاہتا ہے کہ کشمیری لیڈر شپ کے بغیر دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکتے اور کشمیر کے مسئلے کو صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں اور آرزوئوںکے مطابق ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ خطے میں تب تک امن و امان کی ضمانت نہیں دی جاسکتی جب تک کشمیر کے مسئلے کو پرامن مذاکرات کے ذریعے حل نہ کرلیا جائے۔